کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 220
معنی تب ہوگا جب معیت سے مرادمعیتِ عامہ ہوگی،اوراگر معیتِ خاصہ کا ذکر ہوگاتو پھر علم واحاطہ کے ساتھ ساتھ معیت کا معنی نصرت،تائید،توفیق اور تسدید (سیدھاکرنا) ہوگا۔ ٭ صفتِ معیت ہرگز اس امر کو متقاضی نہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنی خلق میں مختلط یا حلول کیئے ہوئے ہے،معیت کایہ معنی کسی صورت نہیں بنتا ۔ ٭ ان تمام باتوںپرتدبرکرنے سے یہ بات واضح اور ثابت ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کا اپنی خلق کے ساتھ ہوناایک حقیقت ہے،اور اس کا آسمانوں کے اوپراپنے عرش پر مستوی ہونابھی ایک حقیقت ہے،اور ان دونوں حقیقتوں میںکوئی منافات یاتعارض نہیں ہے۔سبحانہ وبحمدہ لانحصی ثناء علیہ ھو کما أثنی علی نفسہ ،وصلی ﷲ علی عبدہ ورسولہ محمد وآلہ وصحبہ اجمعین. محمد الصالح العثیمین ۱۴۰۳؁ھ