کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 22
’’الصواعق المرسلۃ علی الجھمیۃ والمعطلۃ‘‘ ’’مفتاح دار السعادۃ‘‘ اور ’’مدارج السالکین‘‘ میں بھی جابجا یہ موضوع ملتاہے۔ اس کے علاوہ’’ اسماء ﷲ الحسنی‘‘ کے نام سے بھی ان کی تألیف موجود ہے اس کے علاوہ امام ابو الحسن الأشعری کی ’’الابانۃ عن اصول الدیانۃ‘‘ ،امام ابنِ خزیمہ کی’’ کتاب التوحید‘‘ حافظ ابو الشیخ الاصبہانی کی ’’کتاب العظمۃ‘‘ ،امام ابنِ قدامۃ المقدسی کی ’’لمعۃ الاعتقاد‘‘ نیز ’’اثبات صفۃ العلو‘‘ ۔امام لالکائی کی ’’شرح اصول اعتقاد اہل السنۃ والجماعۃ‘‘ ،امام ذ ھبی کی ’’العلو للعلی الغفار‘‘،حافظ ابنِ ابی العز الحنفی کی ’’شرح العقیدۃ الطحاویۃ ‘‘ ،امام ابو القاسم الاصبہانی کی ’’الحجۃ فی بیان المحجۃ‘‘، امام ابو بکر بن عاصم کی’’السنۃ‘‘ اور امام عثمان بن سعید الدارمی کی ’’الرد علی البشر المریسی‘‘ قابلِ ذکر ہیں۔ علمائے معاصرین میں سے اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے تعلق سے منہج ِسلف صالحین کے ایضاح وتبیین کے سلسلہ میں بہت سے نمایاں نام آسمان کے ستاروں کی طرح چمکتے دکھائی دیتے ہیں، جن میں سماحۃ الشیخ عبدالعزیزبن عبداللہ بن باز،محدثِ دیارِ شام شیخ محمد ناصر الدین الالبانی ، شیخ حمود بن عبداللہ التویجری رحمہم اللہ ،شیخ صالح الفوزان ،شیخ عمر سلیمان الأشقر،شیخ محمد خلیل ھراس، شیخ عبداللہ بن عبد الرحمن الجبرین،شیخ عبدالمحسن العباد،شیخ عبدالعزیز محمد السلمان،شیخ محمد ربیع ھادی المدخلی، شیخ عبدالرحمن بن صالح الحمود،شیخ محمد حامدالفقی حفظھم اللہ قابل ذکر ہیں۔ لیکن ہم سب سے نمایاں اور متمیز مقام ،کتابِ ھذا کے مؤلف فضیلۃ الشیخ محمد الصالح العثیمین کو