کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 200
۰ۙ فَلْيَسْتَجِيْبُوْا لِيْ وَلْيُؤْمِنُوْا بِيْ لَعَلَّہُمْ يَرْشُدُوْنَ۝۱۸۶ ][1] ترجمہ:جب میرے بندے میرے بارے میں آپ سے سوال کریں تو آپ کہہ دیں کہ میں بہت ہی قریب ہوں،ہرپکارنے والے کی پکار کو جب کبھی وہ مجھے پکارے، قبول کرتاہوںاس لیئے لوگوںکو بھی چاہیئے کہ وہ میری بات مان لیا کریں اور مجھ پر ایمان رکھیں،یہی ان کی بھلائی کا باعث ہے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دعاکرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اس زمرے میں شامل فرما لے جو حق کاحق ہونا جانتے ہیں اور پورے اخلاص سے اس کی پیروی کرتے ہیں اورباطل کاباطل ہونا جانتے ہیں اورپوری شد ومد سے اس سے اجتناب کرتے ہیں۔اور یہ کہ اللہ تعالیٰ ہمیں ہدایت یافتہ اور ہدایت دینے والا بنادے ،اوریہ کہ اللہ تعالیٰ پہلے ہمیں اپنی اور پھر دوسروں کی اصلاح کی توفیق عطا فرمادے ،اور یہ کہ اللہ تعالیٰ ہمارے دلوں کو ہدایت کے بعدکجرو اور تیڑھا نہ کردے۔اورہمیں اپنی بھرپور رحمت عطافرمادے کہ وہی عطافرمانے والا ہے ۔ تمام تعریفیں اللہ رب العالمین کیلئے ہیں کہ جس کی توفیق واحسان سے نیک اور اچھی چیزیں پایۂ تکمیل کو پہنچتی ہیں اور اللہ تعالیٰ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درودوسلام کی موسلادھار بارش برسادے کہ جو سراسر رحمت ہیں اور اُمت کو اللہ تعالیٰ کے اذن سے صراطِ مستقیم کا راستہ دکھانے والے ہیں،نیز اللہ تعالیٰ آپ کی آل واصحاب اور قیامت تک ان کے بہترین پیرکاروں پر بھی رحمتیں اور سلامتیاں نازل فرمائے۔(آمین) (شوال کی پندرہ تاریخ ۱۴۰۴؁ھ میں یہ کتاب مکمل ہوئی۔)
[1] البقرۃ:۱۸۶