کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 20
واضح ہو کہ مندرجہ بالا فِرَق کے مذکورہ تمام مناہج جو تعطیل ،تحریف،تشبیہ یاتأویل پرقائم ہیں، اللہ تعالیٰ کی صفات میں الحاد قرار پاتے ہیں،جن سے بچنے اوران تمام ملاحدہ کو چھوڑ دینے کی تاکید وارد ہوئی ہے:
[وَلِلہِ الْاَسْمَاۗءُ الْحُسْنٰى فَادْعُوْہُ بِہَا۰۠ وَذَرُوا الَّذِيْنَ يُلْحِدُوْنَ فِيْٓ اَسْمَاۗىِٕہٖ۰ۭ سَيُجْزَوْنَ مَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ۱۸۰ ][1]
ترجمہ:اور اللہ تعالیٰ کے اچھے اچھے نام ہیں تم اسے انہی نامو ں کے ساتھ پکارواور ایسے لوگوں کو چھوڑ دو جواس کے ناموںمیں الحاد (کج روی) کرتے ہیں،ان لوگوں کوان کے کیئے کی ضرور سزا ملے گی۔
اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات میں الحاد کی ان تمام صورتوں نے سلف صالحین کومبتلائے حیرت کردیا،چنانچہ انہوں نے ان ملاحدہ کے اقوال کو یہود ونصاریٰ اور مشرکین کے مقالات سے بھی زیادہ خطرناک قرار دیا،اوران سب کے رد کیلئے کمر بستہ ہوگئے ،کیونکہ ا ہلِ بدعت کی تردیدوتفنید لازمی امور میں شمار ہوتی ہے،امام یحیٰ بن یحیٰ بن بکیرکا قول ہے:
’’ الذب عن السنۃ افضل من الجھاد‘‘
یعنی :سنت کا دفاع جہاد سے افضل ہے۔
شیخ الاسلام رحمہ اللہ نے اہلِ بدعت کی تردید وتفنید کے واجب ہونے پر مسلمانوںکا اجماع نقل کیا ہے۔
[1] الاعراف: ۱۸۰