کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 144
[يُدَبِّرُ الْاَمْرَ مِنَ السَّمَاۗءِ][1] ترجمہ:وہ آسمان سے لیکر زمین تک ہر کام کی تدبیرکرتا ہے۔ احادیث میں بھی ﷲتعالیٰ کی صفتِ علو کا بیان موجود ہے ،چنانچہ اس موضوع پر مختلف اسالیب کے ساتھ قولی ،فعلی اورتقریری ہر قسم کی اتنی احادیث موجود ہیں کہ ان کا مجموعہ حدِ تواتر کو پہنچتا ہے۔جیسے : نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سجدہ کے اندر دعا:[سبحان ربی الاعلیٰ][2] یعنی:پاک ہے میرارب جو سب سے بلند ہے۔ اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے ـ [ان ﷲلما قضی الخلق کتب عندہ فوق عرشہ :ان رحمتی سبقت غضبی][3] یعنی :اللہ تعالیٰ نے جب خلق کی تخلیق کا فیصلہ فرمایا توعرش پر اپنے پاس یہ لکھا:بے شک میری رحمت میرے غضب سے سبقت لے گئی ۔ اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان بھی اللہ تعالیٰ کے علو پر دال ہے : [ألا تأمنونی وأناأمین من فی السمائ][4] یعنی:تم مجھے امین کیوں نہیںمانتے ،حالانکہ میں آسمان والی ذات کا امین ہوں۔
[1] السجدۃ:۵ [2] مسلم مع النووی (۵/۲۳ [3] متفق علیہ [4] صحیح بخاری مع الفتح:۷/۶۶۶