کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 143
[ءَ اَمِنْتُمْ مَّنْ فِي السَّمَاۗءِ اَنْ يَّخْسِفَ بِكُمُ الْاَرْضَ ][1] ترجمہ:کیاتم اس بات سے بے خوف ہوگئے ہو کہ جوذات آسمان پر ہے تمہیں زمین میں دھنسا دے۔ کہیں اسکے علو کا اس طرح تذکرہ ملتا ہے کہ مختلف چیزیں اسکی طرف اوپر چڑھ کرجاتی ہیں: [اِلَيْہِ يَصْعَدُ الْكَلِمُ الطَّيِّبُ وَالْعَمَلُ الصَّالِحُ يَرْفَعُہٗ۝۰ۭ ][2] ترجمہ:تمام تر ستھرے کلمات اس کی طرف چڑھتے ہیں اور نیک عمل ان کو بلند کرتاہے۔ [تَعْرُجُ الْمَلٰۗىِٕكَۃُ وَالرُّوْحُ اِلَيْہِ ][3] ترجمہ:جس کی طرف فرشتے اور روح چڑھتے ہیں۔ [اِذْ قَالَ اللہُ يٰعِيْسٰٓى اِنِّىْ مُتَوَفِّيْكَ وَرَافِعُكَ اِلَيَّ ][4] ترجمہ:جب اللہ تعالیٰ نے فرمایاکہ اے عیسیٰ! میں تجھے پورالینے والا ہوں اور تجھے اپنی جانب اٹھانے والاہوں۔ کہیں اس کے علو کا ذکر اس طرح ہوا کہ مختلف چیزیں اس کی طرف سے نیچے آتی ہیں: [قُلْ نَزَّلَہٗ رُوْحُ الْقُدُسِ مِنْ رَّبِّكَ] [5] ترجمہ:کہہ دیجئے کہ اسے آپ کے رب کی طرف سے جبرائیل لے کر آئے ہیں۔
[1] الملک:۱۶ [2] الفاطر:۱۰ [3] المعارج:۴ [4] آل عمران:۵۵ [5] النحل:۱۰۲