کتاب: توحید اسماء و صفات - صفحہ 121
دوسری،’’ تمام بندوں کے دل رحمن کی انگلیوں میں سے دو انگلیوں کے بیچ میں ہیں‘‘۔
تیسری،’’میں رحمن کا نفَس ،یمن کی طرف سے پاتاہوں‘‘ ۔[1]
اس کلام کو شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے مجموع الفتاویٰ (ص:۳۹۸) میں نقل فرمایاہے، اور کہا ہے کہ : یہ حکایت امام احمد بن حنبل پر کذب وافتراء ہے ۔
ہم ان تینوں مثالوں پر تفصیلی کلام کرتے ہیں :
پہلی مثال :[الحجر الأسود یمین ﷲ فی الارض ]
یعنی حجر اسود زمین پر اللہ تعالیٰ کا دایاں ہاتھ ہے ۔
اس کا جواب یہ ہے کہ یہ حدیث باطل ہے،اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے۔
اما م ابن الجوزی ’’ العلل المتناھیہ‘‘ میں فرماتے ہیں :یہ حدیث صحیح نہیں ہے ۔
حافظ ابن العربی فرماتے ہیں:یہ حدیث باطل اور ناقابلِ التفات ہے ۔
ابن تیمیہ فرماتے ہیں: یہ حدیث نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک ایسی سند سے مروی ہے جو ثابت نہیں ۔[2]
جب یہ حدیث باطل ٹھہری تو پھراس کے معنی میں غور وخوض کی کوئی ضرورت نہ رہی ،تاہم شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : اس بارہ میں مشہور بات عبداللہ بن عباس سے مروی ایک اثر ہے ،وہ فرماتے ہیں:
’’ حجر اسود زمین میں اللہ تعالیٰ کادایاں ہاتھ ہے جس نے اس سے مصافحہ کیا یا بوسہ دیا اس
[1] الاحیاء ۱/۱۷۹
[2] شیخ البانی نے بھی اس حدیث کوالضعیفۃ (۱/۲۵۷) میں ضعیف قرار دیا ہے۔