کتاب: توبہ و تقویٰ اسباب ، وسائل اور ثمرات گناہوں کے اثرات - صفحہ 35
’’ بے شک جن لوگوں نے کہا: ہمارا رب اللہ ہے، اور پھر وہ اس پر ڈٹ گئے ، ان پر ملائکہ نازل ہوں گے ، نہ ہی تم گھبراؤ اور نہ غم کھاؤ ، اور تمہیں اس جنت کی خوشخبری ہو جس کا تم سے وعدہ کیا گیا تھا۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِذَا کَذَبَ الْعَبْدُ تَبَاعَدَ مِنْہُ الْمَلِکُ مِنْ نَتْنِ رِیْحِہِ۔)) [ترمذی / حسن] ’’ جب انسان جھوٹ بولتا ہے تو اس کی بدبو کی وجہ سے ساتھ والا فرشتہ دور ہٹ جاتا ہے۔‘‘ ۲۶۔ علم سے محرومی: چونکہ علم ایک ایسا نور ہے جسے اللہ تعالیٰ انسان کے دلوں میں ڈالتے ہیں اور گناہ اس نور کو بجھا دیتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَاتَّقُوا اللّٰہَ وَیُعَلِّمُکُمُ اللّٰہُ وَاللّٰہُ بِکُلِّ شَیْْئٍ عَلِیْمٌ ﴾ (البقرہ :۲۸۲) ’’ اللہ سے ڈرو اللہ تمہیں علم عطا کریں گے ،اور اللہ تعالیٰ ہر چیز کے جاننے والے ہیں ۔‘‘ جب تقویٰ کی جگہ نافرمانی اور گناہ لے لیں تو علم اٹھ جاتا اور جہالت باقی رہ جاتی ہے۔ امام شافعی نے اپنے مشہور قصیدہ میں اسی چیز کو نقل کیا ہے ؛ فرمایا : ((شکوت إلی وکیع سوء حفظی فأرشدنی إلی ترکالمعاعاصی وأخبرني بأن العلم نور ونور اللّٰہ لا یعطی فلعاصی۔)) ’’ میں نے وکیع (بن جراح امام شافعی کے استاد ) کے پاس حافظہ خراب ہونے کی شکایت کی تو انہوں نے مجھے ہدایت کی کہ معاصی ترک کردی جائیں اور انہوں نے مجھے بتایا کہ علم ایک نور ہے۔ اور اللہ کا نور گنہگار کو نہیں دیاجاتا۔‘‘