کتاب: توبہ و تقویٰ اسباب ، وسائل اور ثمرات گناہوں کے اثرات - صفحہ 29
۱۰۔دنیا میں سخت پکڑ اورآزمائش سے دوچار ہونا: اس میں کوئی شک نہیں کہ گنہگار جب توبہ نہیں کرتا تو اللہ اسے اپنی نصرت وحمایت سے بری کردیتے ہیں ؛انسان ہرطرح آزمائشوں اور پریشانیوں کا شکارہوجاتا ہے، اور شیطان اسے مختلف مصیبتوں میں ڈال دیتا ہے۔ فرمایا: ﴿ فَلْیَحْذَرِ الَّذِیْنَ یُخَالِفُوْنَ عَنْ اَمْرِہِ اَنْ تُصِیْبَہُمْ فِتْنَۃٌ اَوْ یُصِیْبَہُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ ﴾ (النور:۶۳) ’’جو لوگ آپ کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں ان کو ڈرنا چاہیے کہ (ایسا نہ ہو کہ) ان پر کوئی آفت پڑ جائے یا تکلیف دینے والا عذاب نازل ہو۔‘‘ ۱۱۔آخرت میں عذاب: مومن وکافر اور ان کے سواء جتنی بھی آخرت پر ایمان رکھنے والی قومیں اور مذاہب ہیں ، خواہ وہ اسے تناسخ أرواح کانام دیں یا اگلے جنم ، موت کے بعد دوبارہ زندگی سے تعبیر کریں یاکچھ بھی کہہ لیں ، ان میں سے ہر ایک کا عقیدہ ہے کہ جو بھی اورجیسا بھی عمل اس دنیا میں کرلیا جائے گا آخرت میں اس کے مطابق بدلہ ملے گا۔یہ معاملہ نیکی ، بدی اور خیر وشرسے تعبیر کیا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿ اِنَّا قَدْ اُوْحِیَ اِلَیْنَا اَنَّ الْعَذَابَ عَلیٰ مَن کَذَّبَ وَتَوَلّٰی ﴾ (طہ :۴۸) ’’ بے شک ہماری طرف یہ وحی آئی ہے کہ جو جھٹلائے اور منہ پھیرے اُس کے لیے عذاب (تیار) ہے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿وَالَّذِیْنَ کَفَرُوْا وَکَذَّبُوْا بِاٰ یَاتِنَا اُولٰٓئِکَ اَصْحَابُ النَّارِ خَالِدِیْنَ فِیْہَا وَبِئْسَ الْمَصِیْرُ﴾ (التغابن:۱۰) ’’ اور جنہوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا وہی اہلِ دوزخ ہیں ہمیشہ اس