کتاب: توبہ و تقویٰ اسباب ، وسائل اور ثمرات گناہوں کے اثرات - صفحہ 19
حَرَّمَ اللّٰہُ اِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا یَزْنُوْنَ وَمَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِکَ یَلْقَ اَثَاماً ﴾( الفرقان: ۶۸)
’’ اور جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو نہیں پکارتے ، اور نہ ہی کسی ایسی جان کو قتل کرتے ہیں ، جس کا قتل کرنا اللہ تعالیٰ نے حرام ٹھہرایا ہو، اور نہ ہی وہ زنا کرتے ہیں اور جو کوئی ایسا کرے گا وہ اپنے گناہ کو پالے گا ۔‘‘
یہ تینوں گناہ ایک دوسرے کے معاون ہیں ۔ اور کسی بھی قوم کو اللہ تعالیٰ نے گناہ کے بغیر ہلاک نہیں کیا؛ سو جب گناہ حد سے بڑھ جاتے ہیں تو اللہ تعالیٰ کا عذاب دینے کا وعدہ سچ ثابت ہونے کا وقت آجاتا ہے۔ سو اسی لیے کئی اقوام کو چیخ سے ، کئی ایک کو تند آندھی سے، بعض کو غرق کرکے، اور بعض پر آسمانوں سے پتھر برسا کر ہلاک کیا۔ان کے علوم، جیسے پتھر تراش کر گھر بنانا، زمین کے نیچے پانی اور اس کے میٹھے یا کڑوا ہونے کا پتہ لگانا، کیمیا گری ان سے چھین لیے گئے ؛ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿فَتِلْکَ بُیُوْتُہُمْ خَاوِیَۃً بِمَا ظَلَمُوْا اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیَۃً لِّقَوْمٍ یَّعْلَمُوْنَ﴾ (النمل:۵۲)
’’یہ ان کے گھر ہیں خالی پڑے ہوئے ، ان کے گناہ کرنے کی وجہ سے ،بے شک اس میں اہل علم کے لیے نشانیاں ہیں ۔‘‘
اعاذنا اللہ من شرور المعاصی؛آمین!
****