کتاب: توبہ و تقویٰ اسباب ، وسائل اور ثمرات گناہوں کے اثرات - صفحہ 13
سخن ہائے گفتنی اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ، نَحْمَدُہٗ وَ نَسْتَعِیْنُہٗ وَ نَسْتَغْفِرُہٗ ،وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِِنَا وَمِنْ سَیِّئَاتِ أَعْمَالِنَا، مَنْ یَّھْدِِہِ اللّٰہُ فَلا مُضِلَّ لَہٗ، وَمَنْ یُّضْلِلْ فَلا ھَادِیَ لَہٗ، وَأَشْھَدُ أَنْ لَّااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ،وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ۔أَمَّـا بَعْدُ : قارئین کرام! یہ مختصر سا رسالہ دو اہم موضوعات کو شامل ہے اور و ہ ہیں : توبہ اور تقویٰ۔ جب سے اللہ تعالیٰ نے بنی نوع انسان کو پیدا کیا ہے ان سے غلطیاں ہوتی رہتی ہیں ، اور ہوتی رہیں گی۔مگر یہ اللہ تعالیٰ کی اپنے بندوں پر بہت بڑی رحمت ،اس کی مہربانی ، کرم نوازی اور احسان ہے کہ اس نے گناہ اور غلطی کرنے والے کو فوراً اس کی سزا نہیں دی ، بلکہ اس کے لیے اپنی رحمت اور مغفرت کے دروازے کھول دیے اور خود اپنی کتابوں میں اور اپنے انبیاء کرام علیہم السلام کی زبانی بھی سمجھایا کہ ایسے ایسے اللہ تعالیٰ سے معافی مانگو، وہ نہ صرف تمہارے گناہ معاف کردے گا ، بلکہ ان کو نیکیوں میں بدل دے گا، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: ﴿إِلَّا مَنْ تَابَ وَاٰمَنَ وَعَمِلَ عَمَلاً صَالِحاً فَاُولٰٓئِکَ یُبَدِّلُ اللّٰہُ سَیِّئَاتِہِمْ حَسَنَاتٍ وَّکَانَ اللَّہُ غَفُوْراً رَّحِیْماً﴾ (الفرقان :۷۰) ’’مگر جو شخص توبہ کرے،اور ایمان لائے،اور نیک اعمال کرے،پس ایسے لوگوں کے برے اعمال کو اللہ تعالیٰ نیک اعمال سے بدل دے گا، بے شک اللہ تعالیٰ بڑے ہی معاف کرنے والے مہربان ہیں ۔‘‘