کتاب: تاریخ اسلام جلد دوم (اکبر شاہ) - صفحہ 745
شعبانی تخت نشین ہو کر چند ماہ کے بعد معزول ہوا۔ ۷۴۷ھ میں ملک مظفر حاجی تخت نشین ہوا اور ایک ہی سال کے اندر قتل کیا گیا ۷۴۸ھ میں ملک ناصر حسن تخت نشین ہوا۔ قریباً ۱۴ سال حکومت کی آخر یہ بھی مقتول ہوا۔ اس کے بعد ملک صالح ۷۶۲ھ میں تخت نشین ہو کر ۷۶۵ھ میں معزول کیا گیا اور اس کی جگہ ملک منصور بن حاجی کو تخت سلطنت ملا۔ دو برس کے بعد وہ بھی معزول ہوا اور تخت سلطنت ملک اشرف شعبان کے حصے میں آیا۔ گیارہ سال کے بعد وہ بھی مقتول ہوا اور اس کی جگہ ملک منصور علی ۷۷۸ھ میں تخت نشین ہو کر پانچ سال کے بعد فوت ہوا اور اس کے بعد ۷۸۳ھ میں صالح حاجی تخت نشین ہوا اور آٹھ نو سال کے بعد خود تخت سلطنت سے دست بردار ہو کر دولت قلاؤنیہ کا خاتمہ کر گیا۔ یہ سلطنت قریباً ۱۱۴ سال تک قائم رہی۔ اس طبقہ اور طبقۂ اول میں حکومت و سلطنت کے اعتبار سے کوئی فرق نظر نہیں آتا۔
دولت مملوکیۂ مصر طبقہ سوم یا دولت چراکسہ:
ملک صالح حاجی کے بعد ملک طاہر برقوق تخت نشین ہوا۔ جو غلامان ایوبیہ میں قبیلۂ چرکس سے تعلق رکھتا تھا۔ چونکہ آئندہ اسی قبیلہ کے لوگ حکومت مصر پر فائز ہوئے اس لیے ملک طاہر برقوق غلامان ایوبیہ کے طبقہ سوم کا پہلا بادشاہ سمجھا گیا اس نے ۷۹۲ھ سے ۸۰۱ھ تک ۹ سال حکومت کی اس کے بعد ملک ناصر تخت نشین ہوا۔ ملک ناصر نے چار سال حکومت کی۔ اس زمانے میں تیمور نے مصر کی طرف فوج کشی کی مگر دولت مملوکیہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکا۔ اسی ملک ناصر نے خانہ کعبہ میں حنفی، شافعی، مالکی اور حنبلی چار مصلے قائم کیے۔ اول اول بعض علمائے اسلام نے اس کو بدعت قرار دیا مگر پھر اس کی زیادہ مخالفت نہیں کی، کیونکہ اس کام سے کوئی فتنہ اور رخنہ دین میں پیدا نہیں ہوا۔ اس کے بعد ملک منصور اور ابو النصر شیخ یکے بعد دیگرے بادشاہ ہوئے۔ ملک مظفر احمد تخت نشین ہوا اس کے بعد الملک الظاہر ابوالفتح کا نمبر آیا اس کے بعد ملک صالح محمد ۸۲۴ھ میں تخت نشین ہوا۔ چار مہینے سلطنت کرنے کے بعد خود حکومت سے دست کش ہوا۔ اس کی جگہ ملک اشرف ابو النصر کو بادشاہ بنایا گیا۔ یہ بہت دیندار اور باخدا شخص تھا۔ اس کو قرآن مجید سے بہت محبت تھی اکثر قرآن مجید سنتا رہتا تھا۔ ۸۴۱ھ تک برسر حکومت رہا۔ اس کی وفات کے بعد ابوالمحاسن عبدالعزیز تخت نشین ہوا مگر تین ہی مہینے کے بعد معزول ہوا۔ اس کے بعد ملک ابو سعید المعروف بہ الملک الظاہر تخت نشین ہوا پندرہ سال کی حکومت کے بعد فوت ہوا۔ بڑا غریب پرور اور نیک طینت بادشاہ تھا۔ اس کے بعد ملک منصور عثمان تخت نشین ہوا مگر چند مہینے کے بعد ۸۵۷ھ میں معزول ہوا۔
اس کے بعد ملک اشرف ابوالنصر تخت نشین ہو کر ۸۶۵ھ تک بر سر حکومت رہا۔ اس کے بعد ملک موید احمد تخت نشین ہو کر چند روز میں معزول کیا گیا۔ اس کے بعد ملک ظاہر ابو سعید خوش قدم ۸۶۵ھ سے ۸۹۲ھ