کتاب: تاریخ اسلام جلد دوم (اکبر شاہ) - صفحہ 735
حکومتیں قائم کر لیں ۔ چنانچہ ان اتابکوں کے بہت سے خاندان شام، عراق، فارس وغیرہ میں بر سر حکومت رہے اور بعض نے عالم اسلام میں بڑی ناموری حاصل کی۔ شام کے اتابکوں کا حال تو بعد میں بیان ہو گا۔ اس جگہ اتابکان شیراز کا تذکرہ ضروری ہے جن کی حکومت کو دولت سلغریہ بھی کہا جاتا ہے اور جو تاریخ ایران کا ایک ضروری جزو ہے۔
سلطان سنجر سلجوقی کے عہد حکومت میں مظفر الدین سنقر بن مودود سلغری فارس کا عامل و حاکم تھا۔ سلطان سنجر کی وفات کے بعد اس نے اپنا خطاب اتابک تجویز کیا اور ملک فارس پر خود مختارانہ حکومت کرنے لگا۔ ۵۵۶ھ میں فوت ہوا۔
اس کے بعد اس کا بھائی مظفر الدین اتابک تخت نشین ہو کر ۵۷۱ھ تک فرماں روا رہا اس کی وفات کے بعد اس کا بیٹا تکلہ تخت نشین ہو کر بیس سال تک فرما نروائے فارس رہا۔
اس کے بعد اتابک سعد بن زنگی ۲۸ سال تک فرمانروارہ کر ۶۲۲ھ میں فوت ہوا اسی اتابک سعد کے نام پر شیخ مصلح الدین شیرازی نے اپنا تخلص سعدی رکھا۔
اس کی وفات کے بعد اس کا بیٹا اتابک ابوبکر بن سعد زنگی تخت نشین ہوا۔ اسی کے عہد میں ہلاکو خان کے ہاتھ سے بغداد کی تباہی عمل میں آئی۔ اس نے مغلوں کی باج گزاری اختیار کر لی تھی۔
اس کے بعد اس کا پوتا اتابک محمد تخت نشین ہوا۔ غرض ۶۶۳ھ تک یہ خاندان شیرازو فارس میں برسر حکومت اور مغلوں کا خراج گزار رہا۔ اس کے بعد مغلوں کی طرف سے وائسرائے مقرر ہو کر شیراز کی حکومت پر مامور ہوتے رہے چند روز کے بعد جب مغلوں کی حکومت میں ضعف و اختلال کے آثار نمایاں ہوئے تو شیراز میں چند روز کے لیے پھر خود مختار سلطنت قائم ہوئی۔
شاہان سیستان :
سیستان کے ملک کو نیم روز بھی کہتے ہیں سلطان سنجر سلجوقی نے اس ملک پر ایک شخص ابو الفضل تاج الدین کو عامل مقرر کیا تھا۔ دولت سلجوقیہ کے اختلال کو دیکھ کر اس نے علم استقلال بلند کیا۔ اس کے بعد اس کا بیٹا شمس الدین محمد تخت نشین ہوا۔ اس کے ظلم و ستم سے ملک سیستان کی رعایا نالاں رہی۔ آخر لوگوں نے ہجوم کر کے اس کو قتل کر دیا اور اسی خاندان کے ایک شخص تاج الدین حرب ابن عزالملک کو تخت نشین کیا یہ نیک سیرت اور اچھا بادشاہ تھا۔ اس کے زمانے میں ملک خراسان سلطنت غور میں شامل تھا۔ اس نے چھ سال حکومت کی اس کے فوت ہونے پر اس کا بیٹا یمین الدین بہرام شاہ تخت نشین ہوا، مگر چند روز کے بعد ملحدوں کے ہاتھ سے مقتول ہوا۔ اس کے بعد اس کا بیٹا نصرت الدین تخت نشین ہوا، مگر اس کے دوسرے