کتاب: تاریخ اسلام جلد دوم (اکبر شاہ) - صفحہ 731
اس کے بعد اس کا بیٹا اتسز خوارزم شاہ تخت نشین ہوا۔ اس نے رشید الدین و طواط کو اپنے دارالانشاء کا حاکم اعلیٰ مقرر کیا تھا۔ ۵۴۰ھ کے قریب اتسز فوت ہوا تو اس کی جگہ اس کا بیٹا ارسلان شاہ ۵۵۷ھ میں تخت نشین ہوا۔ اس میں اور اس کے بھائی تکش خان میں عرصہ دراز تک لڑائیاں ہوتی رہیں ۔ آخر تکش خان نے غالب ہو کر ۵۸۳ھ میں تاج شاہی اپنے سر پر رکھا۔ اسمٰعیل بن حسن مصنف ذخیرہ خوارزم شاہی اور خاقانی شاعر اسی کے عہد میں ہوئے۔ اسی نے طغرل ثالث سلجوقی کو قتل کیا اور خراسان و عراق پر قابض ہو کر اپنی سلطنت کو بڑھایا۔ اس نے جب وفات پائی تو اس کی جگہ اس کا بیٹا سلطان محمد خوارزم شاہ ۵۹۰ھ میں تخت نشین ہوا۔ اس نے قریباً اکیس سال حکومت کی، اس نے اپنی حدود حکومت کو بہت وسیع کیا۔ اس کے اور خلیفہ بغداد کے درمیان کچھ بے لطفی ہو گئی تھی۔ شہاب الدین غوری کی وفات کے بعد غور و غزنی تک اس کی حکومت کا ڈنکا بجنے لگا تھا۔ فارس کے بادشاہ اتابک سعد آدز بائیجان کے بادشاہ اتابک ازبک کو بھی اس نے شکست دی اور خلیفہ بغداد سے سرتابی کر کے بغداد کی طرف ایک جرار فوج لے کر چلا، تاکہ خلیفہ کو معزول کر کے اس کی جگہ سید علاء الملک ترمذی اپنے پیر کو تخت خلافت پر بٹھائے۔ خلیفہ نے حضرت شیخ شہاب الدین سہرور دی کو اس کے پاس بھیجا کہ وہ نصیحت کر کے خوارزم شاہ کو اس ارادے سے باز رکھیں اور آپس میں صلح و آشتی پیدا ہو جائے، مگر اس سفارت کا کوئی اثر نہ ہوا اور سلطان محمد خوارزم شاہ اپنے ارادے سے باز نہ آیا۔ آخر قدرتی رکاوٹ پیدا ہوئی اور برف باری سے سخت نقصان اٹھا کر خوارزم شاہ کو عراق سے واپس ہونا پڑا۔ ابھی یہ عراق ہی میں تھا کہ چنگیز خان نے اس کے ملک پر حملہ کیا۔ چنگیز خان کے حالات میں اوپر مفصل کیفیت اس حملہ کی گزر چکی ہے۔ سلطان محمد خوارزم شاہ اپنے زمانے میں بہت زبردست بادشاہ تھا۔ اس سے دور دور تک سلاطین ڈرتے تھے اور تمام دنیا میں اس کی دھاک بیٹھی ہوئی تھی۔ مگر اس برف باری کے واقعہ سے اس کے اقبال و دولت میں مسلسل سرد بازاری نے ایسا دخل پایا کہ وہ دم بدم بربادی کی طرف ترقی کرتا رہا۔ آخر اس حالت میں فوت ہوا کہ اس کو کفن بھی میسر نہ ہو سکا۔ سلطان محمد خوارزم شاہ کے سات بیٹے تھے۔ جن میں سے رکن الدین، غیاث الدین اور جلال الدین الگ الگ صوبوں کے حاکم مقرر تھے۔ باپ کی وفات اور تباہی کے بعد یہ تینوں آپس میں متفق ہو کر چنگیز خان کا مقابلہ نہ کر سکے۔ بلکہ ان میں آپس میں بھی ناچاقی رہی اور الگ الگ انہوں نے مغلوں