کتاب: تاریخ اسلام جلد دوم (اکبر شاہ) - صفحہ 727
کہ مجھ سے یہ نہیں دیکھا جاتا کہ کفار آکر مسلمانوں سے خراج وصول کریں ۔ سلجوق کی اس ہمت کو دیکھ کر وہاں کے باشندے بھی آمادہ ہو گئے اور سلجوق کے ساتھ مل کر پیغو کے عمال پر حملہ آور ہوئے۔ اس حملہ میں سلجوق کو فتح ہوئی اور اس کی بہادری کی دور دور تک شہرت ہو گئی اور اس کے قبیلہ کے لوگ آ آکر اس کے ساتھ شامل ہوئے جب ایلک خان نے نوح ثانی پر حملہ کیا تو سلجوق نے نوح ثانی کی طرف سے ایلک خان کے مقابلے میں بڑی بہادری دکھائی۔ اسی لڑائی میں سلجوق کا بیٹا میکائیل مارا گیا۔ میکائیل کے دو بیٹے طغرل بیگ اور چغر بیگ اپنے دادا سلجوق کے زیر تربیت پرورش پانے لگے۔ سلجوق کے چار بیٹے اور تھے جن کے نام اسرائیل، یونس، ینال اور موسی تھے۔ ترک اور مغول قبائل میں کسی شخص کا غیر معمولی بہادری دکھانا اس کے سردار قوم بنا دینے کے لیے کافی تھا۔ سلجوق اور اس کے بیٹوں کو بہت جلد ناموری اور سرداری حاصل ہو گئی تھی اور ان کے گرد ترکوں کی جمعیت کثیر فراہم ہو چکی تھی۔ ایلک خان اور پیغو نے مل کر اس نئے قبیلہ کو جو قبیلہ سلجوق کے نام سے مشہور ہو چکا تھا برباد کرنا چاہا۔ اس عرصہ میں سلجوق کا انتقال ہو گیا اور اس کے پوتے چغر بیگ نے ایک جمعیت لے کر ملک آرمینیا کی جانب عیسائیوں پر جہاد کرنے کے لیے جانا چاہا۔ راستے میں محمود غزنوی کا علاقہ یعنی صوبہ طوس پڑتا تھا۔ طوس کے عامل نے ایک مجاہد سبیل اللہ کو اپنی عملداری سے گذرنے دیا۔ سلطان محمود غزنوی بہت ذی ہوش اور مآل اندیش بادشاہ تھا۔ اس کو جب یہ معلوم ہوا کہ سلجوقی گروہ اس کے علاقے میں ہو کر گذرا ہے تو اس نے عامل طوس سے جواب طلب کیا اور اندیشہ مند ہوا کہ کہیں یہ لٹیرا گروہ میری مملکت کو اپنی غارت گری کا تختہ مشق نہ بنائے۔ چغر بیگ آرمینیا کی طرف سے سالماً غانماً واپس آیا اور سلجوقیوں کی تعداد اور طاقت میں اور بھی اضافہ ہو گیا۔ اب انہوں نے نواح بلخ میں اپنے مویشیوں کو چرانا شروع کیا اور وہیں طرح اقامت ڈال دی۔ محمود غزنوی نے ان حالات سے مطلع ہو کر اپنے عامل کے ذریعہ سلجوقیوں کے سردار کو اپنے دربار میں طلب کیا عمر کے اعتبار سے اب سلجوق کا بیٹا اسرائیل سب سے بڑا اور ذی ہوش شخص تھا۔ چنانچہ اسی کو دربار محمودی میں روانہ کیا گیا۔ محمود غزنوی نے اسرائیل کو عزت کے ساتھ دربار میں جگہ دی اور بہت سی باتوں کے بعد دریافت کیا کہ اگر مجھ کو فوج کی ضرورت پڑے تو تم کتنے آدمیوں سے امداد کر سکتے ہو۔ اسرائیل نے اپنا تیر سامنے رکھ دیا اور کہا کہ اس تیر کو آپ ہمارے جنگلی قبائل میں بھیج دیجیے ایک لاکھ آدمی حاضر ہوجائیں گے۔ محمود نے کہا اگر اس سے زیادہ آدمیوں کی ضرورت ہو تو اور کتنے دے سکتے ہو۔ اسرائیل نے اپنی کمان سامنے رکھ دی اور عرض کیا کہ اس کمان کو اگر آپ ہمارئے قبائل میں بھیج دیں گے تو دو لاکھ آدمی تیار ہو کر آ جائیں گے۔ اس جواب کو سن کر محمود نے ان لوگوں کی کثرت تعداد کا اندازہ کیا