کتاب: تاریخ اسلام جلد دوم (اکبر شاہ) - صفحہ 71
تھی، ستر ہزار دینار سالانہ جزیہ دینا منظور کر کے تین برس کے لیے رومیوں نے صلح کر لی اور یہ شرط قبول کر لی کہ قسطنطنیہ کے بازار میں مسلمانوں کی آمدورفت اور خریدوفروخت کی ممانعت نہ کی جائے گی، اس صلح نامہ سے پیشتر مسلمانوں نے رومیوں کے پانچ ہزار چھ سو آدمی گرفتار اور ۵۶ ہزار کو قتل کر دیا تھا، اسی سال مہدی نے ہارون کو تمام ممالک مغربیہ کا حاکم و مہتمم مقرر کیا۔ ۱۶۶ھ میں خلیفہ مہدی نے اپنے بیٹے ہارون کو ہادی کے بعد ولی عہد مقرر کیا اور لوگوں سے ہارون کی ولی عہدی کے لیے بیعت لی اور ہارون کو رشید کا خطاب دیا، اسی سال مہدی نے بغداد سے مکہ، مدینہ اور یمن تک خچروں اور اونٹوں کی ڈاک بٹھائی تاکہ روزانہ ان مقامات سے اطلاعات آتی رہیں اور وہاں احکامات پہنچتے رہیں ، اسی سال مہدی نے ابویوسف کو بصرہ کا قاضی مقرر کیا۔ ۱۶۷ھ میں عیسیٰ بن موسیٰ نے کوفے میں وفات پائی، اسی سال زندیقوں کا جابجا ظہور ہوا اور مہدی نے اول ان کو بحث مباحثہ کے ذریعہ ساکت کیا، پھر ان کے قتل پر آمادہ ہو گیا، جہاں زندیقوں کا پتہ سنا، وہیں ان کے استیصال کے درپے ہو گیا، علاقہ بصرہ میں مابین یمامہ و بحرین زندیقوں نے بڑا زور باندھا، مرتد ہوہو کر نمازیں چھوڑ بیٹھے اور محرمات شرعی کا پاس و لحاظ اٹھا دیا اور لوٹ مار پر آمادہ ہو کر راستہ بند کر دیا، خلیفہ مہدی نے جابجا ان کا قتل عام کرایااور اس طرح ان زندیقوں کے پیچھے پڑا کہ ان کی بیخ کنی ہی کر کے چھوڑی۔ مہدی کے کارہائے نمایاں میں زندیقوں کا استیصال بھی خصوصیت سے قابل تذکرہ ہے، اسی سال مہدی نے مسجد حرام میں توسیع کی اور ارد گرد کے مکانات خرید کر مسجد کے احاطہ میں شامل کر دیئے۔ جرجان پر ہادی کی یورش: ۱۶۷ھ میں خبر پہنچی کہ اہل طبرستان نے علم بغاوت بلند کیا ہے، خلیفہ نے ان کی سرکوبی کے لیے اپنے ولی عہد ہادی کو روانہ کیا، ہادی کے لشکر کا علم محمد بن جمیل کے ہاتھ میں تھا، ہادی نے طبرستان اور اس کے بعد جرجان میں امن امان قائم کیا اور باغیوں کو قرار واقعی سزائیں دیں ۔ ۱۶۸ھ میں رومیوں نے اس صلح کو جو مسلمانوں کے ساتھ کی تھی، میعاد صلح کے ختم ہونے سے چار مہینے پہلے توڑ ڈالا، علی بن سلیمان والی جزیرہ و قنسرین نے یہ خبر پاکر یزید بن بدر بن بطال کو ایک زبردست فوج دے کر قسطنطنیہ کی طرف روانہ کیا، یزید بن بدر وہاں سے بہت سامال غنیمت لے کر واپس آیا۔ وفات مہدی: خلیفہ مہدی کو تجربہ سے یہ بات معلوم ہوئی کہ ہادی کے مقابلہ میں دوسرا بیٹا ہارون زیادہ قابل اور