کتاب: تاریخ اسلام جلد دوم (اکبر شاہ) - صفحہ 67
اور مطر ( منصور کے آزاد کردہ غلام) کو مصر کی حکومت سے معزول کر کے ابوحمزہ محمد بن سلیمان کو، اور عبدالصمد بن علی کو مدینہ کی حکومت سے معزول کر کے محمد بن عبداللہ کثیری کو مامور فرمایا۔ مدینہ کی حکومت سے محمد بن عبداللہ کو بھی جلد معزول کر کے زفر بن عاصم ہلالی کو مدینہ کی حکومت سپرد کی، اسی سال معبد بن خلیل کو سندھ کا گورنر بنا کر بھیجا، حمید بن قحطبہ خراسان کا گورنر تھا، وہ اسی سال ۱۵۹ھ میں فوت ہوا تو خراسان کی حکومت ابوعون عبدالملک بن یزید کو دی گئی، پھر اسی سال کے آخر میں سعید بن خلیل کے فوت ہونے پر سندھ کی حکومت روح بن حاتم کو دی گئی۔ ۱۶۰ھ میں ابوعون عبدالملک معتوب ہو کر معزول ہوا، اسکی جگہ خراسان کی حکومت پر معاذ بن مسلم کو اور سیستان کی حکومت پر حمزہ بن یحییٰ کو اور سمرقند کی حکومت پر جبرائیل بن یحییٰ کو بھیجا گیا۔ جبرائیل نے اپنے عہد حکومت میں سمرقند کا قلعہ اور شہر پناہ تعمیر کرایا، اسی سال سندھ کی حکومت پر بسطام بن عمرو کو بھیجا گیا، ۱۶۱ھ میں مہدی نے سندھ کی گورنری نصر بن محمد بن اشعث کو عطا کی، اسی سال عبدالصمد بن علی کو جزیرہ پر اور عیسیٰ بن لقمان کو مصر پر اور بسطام بن عمرو تغلبی کو سندھ سے معزول کر کے آذربائیجان پر مقرر کیا، اسی سال اپنے بیٹے ہارون کی اتالیقی پر یحییٰ بن خالد بن برمک کو متعین کیا، اسی سال سلیمان بن رجاء کو بجائے محمد بن سلیمان کے مصر کی حکومت پر روانہ کیا۔ مہم باربد: اپنی خلافت کے پہلے ہی سال خلیفہ مہدی نے ایک بحری مہم ہندوستان کی طرف روانہ کی، عبدالملک بن شہاب سمعیایک لشکر لے کر خلیج فارس سے کشتیوں میں سوار ہو کر ساحل ہند کی طرف روانہ کیا، باربد میں ان لوگوں نے اتر کر لڑائی چھیڑ دی، اہل باربد بہت سے قتل و غارت ہوئے، مسلمانوں کے صرف بیس آدمی مارے گئے لیکن مسلمان فوج میں وبا پھیل گئی اور ایک ہزار آدمی وبا سے مرے، یہاں سے کشتیوں میں سوار ہو کر فارس کی طرف روانہ ہوئے، ساحل فارس کے قریب پہنچ کر طوفان باد سے کشتیاں ٹوٹ گئیں اور ایک جماعت دریا میں غرق ہوئی۔ ہادی بن مہدی کی ولی عہدی: جیساکہ اوپر بیان ہو چکا ہے عیسیٰ بن موسیٰ موضع رحبہ متصل کوفہ میں رہتا اور جمعہ یا عید کے روز کوفہ میں نماز پڑھنے آتا اور تمام وقت اپنے گاؤں میں خاموشی و بے تعلقی کے ساتھ بسر کرتا تھا، یہ بھی ذکر ہو چکا ہے کہ منصور کے بعد عیسیٰ کو عبداللہ سفاح نے ولی عہد مقرر کیا تھا، منصور نے عیسیٰ کو موخر کر کے اپنے بیٹے مہدی کو مقدم کر دیا۔ اب مہدی کے بعد عیسیٰ بن موسیٰ ولی عہد تھا لیکن مہدی کو اس کی خلافت کے