کتاب: تاریخ اسلام جلد دوم (اکبر شاہ) - صفحہ 57
سواروں کے ساتھ دریائے سندھ کے کنارے سیر کرتا ہوا نکل گیا۔ وہاں سفیح کی فوج یکایک سامنے آ گئی۔ سفیح نے عبداللہ کو گرفتار کرنا چاہا اور عبداللہ اشتر اور اس کے ہمراہیوں نے مقابلہ کیا، لڑائی ہونے لگی۔ آخر عبداللہ اشتر اور اس کے ہمراہی سب کے سب مارے گئے۔ ہشام بن عمرو نے اس کی اطلاع منصور کو دی۔ منصور نے لکھا کہ اس بادشاہ کے ملک کو ضرور پامال کر دیا جائے۔ چنانچہ لڑائیوں کا سلسلہ جاری ہوا۔ ہشام نے اس کے تمام ملک پر قبضہ کر لیا۔ عبداللہ اشتر کی بیوی مع اپنے لڑکے کے گرفتار ہو کر منصور کے پاس بھیجی گئی۔ منصور نے عبداللہ اشتر کے لڑکے اور بیوی کو مدینہ بھیج دیا کہ ان کے خاندان والوں کے سپرد کر دیے جائیں ۔ مہدی بن منصور کی ولی عہدی: عبداللہ سفاح نے مرتے وقت منصور کو اپنا ولی عہد مقرر کیا تھا اور منصور کے بعد عیسیٰ بن موسیٰ کو ولی عہد بنایا تھا۔ اب اس وصیت کے موافق منصور کے بعد عیسیٰ بن موسیٰ خلیفہ ہونے والا تھا۔ منصور جب محمد مہدی اور ابراہیم کے خطرات سے مطمئن ہو گیا اور عیسیٰ بن موسیٰ کی امداد کا زیادہ محتاج نہ رہا تو اس نے چاہا کہ بجائے عیسیٰ کے اپنے بیٹے مہدی کو ولی عہد بنائے۔ اول اس کا ذکر عیسیٰ سے کیا۔ عیسیٰ نے اس کو قبول و منظور کرنے سے انکار کیا۔ منصور نے خالد بن برمک اور دوسرے عجمی سرداروں کو شریک مشورہ اور اپنی رائے کا موید بنا کر سنہ ۱۴۷ھ میں عیسیٰ بن موسیٰ کو جو سفاح کے زمانے سے کوفہ کا گورنر چلا آتا تھا، کوفہ کی حکومت سے معزول کر کے محمد بن سلیمان کو کوفہ کا گورنر بنا دیا۔ کوفہ کی گورنری سے معزول ہو کر عیسیٰ کی تمام قوت زائل ہو گئی اور اس کو منصور کی مرضی کے خلاف اظہار رائے کی غلطی محسوس ہوئی۔ غرض عیسیٰ کو بے دس و پا کر کے منصور نے چالاکی و فریب اور دل جوئی و منافقت سے کام لے کر لوگوں سے مہدی کی ولی عہدی کی بیعت لے لی اور مہدی کے بعد عیسیٰ بن موسیٰ کو ولی عہد بنا کر اس کے بھی آنسو پونچھنے کی کوشش کی۔ خالد بن برمک نے یہ شہرت کر دی کہ میرے سامنے عیسیٰ نے ولی عہدی سے دست برداری کا اظہار کیا تھا۔ اس لیے امیرالمومنین نے اپنے بیٹے مہدی کو ولی عہد بنایا ہے۔ اس کام کے لیے منصور نے خلاف عادت روپیہ بھی بہت صرف کیا اور لوگوں کو اس تقریب میں انعام و اکرام دے کر خوش کیا۔ عیسیٰ بن موسیٰ نے منصور کی حکومت کو مضبوط و مستحکم بنانے اور قائم رکھنے میں سب سے زیادہ خدمات انجام دی تھیں ۔ اسی نے محمد مہدی اور ابراہیم کو شکستیں دے کر قتل کرایا اور منصور کو ایک بہت بڑی مصیبت سے بچایا تھا۔ ان خدمات جلیلہ کا اس کو یہ الٹا صلہ ملا کہ وہ ولی عہدی سے بھی معزول کر دیا گیا اور مہدی بن منصور اس پر سابق ہو گیا۔ عیسیٰ بن موسیٰ گورنری کوفہ سے معزول ہونے کے بعد موضع رحبہ علاقہ کوفہ میں