کتاب: تاریخ اسلام جلد دوم (اکبر شاہ) - صفحہ 543
لیکن سراج الدولہ کو قرطبہ میں داخل ہونے کے چند ہی روز بعد کسی نے زہر دے کر مار ڈالا اور قرطبہ پر ابن عطاشہ قابض و متصرف ہو گیا۔
غرناطہ میں ابن حابوس کی حکومت:
جس زمانے میں بنو حمود نے ملاقہ میں اپنی حکومت قائم کی تھی، اسی زمانے میں ابک بربری سردار زادی بن زیری مناد نے غرناطہ میں اپنی حکومت قائم کی، اندلس میں خانہ جنگی کا سلسلہ جاری ہوا تو ۴۱۰ھ میں امیر زادی اپنے بیٹے کو غرناطہ میں اپنا قائم مقام بنا کر خود شاہ قیروان کے پاس افریقہ گیا، زادی کی غیر موجودگی میں زادی کے بھائی ماکس بن زیری نے غرناطہ پر قبضہ کر کے اپنے بھتیجے کو بے دخل کر دیا اور خود غرناطہ کا بادشاہ بن گیا ۴۲۹ھ میں ماکس بن زیری کا انتقال ہو گیا، اس کا بیٹا بادیس جو ابن حابوس کے نام سے مشہور ہے تخت نشین ہوا، ابن حابوس کی ابن ذی النون اور ابن عباد سے متعدد لڑائیاں ہوئیں ، ابن حابوس کا وزیراعظم اسمٰعیل نامی ایک یہودی تھا، ۴۶۷ھ میں ابن حابوس کا انتقال ہوا، اس کی جگہ اس کا پوتا ابومحمد عبداللہ بن بلکین بن بادیس تخت نشین ہوا اور اپنا خطاب مظفر رکھا، اس نے اپنے بھائی تمیم کو اپنے دادا کی وصیت کے موافق مالقہ کی حکومت پر مامور کیا، ۴۸۳ھ میں مرابطین نے ان دونوں بھائیوں کو معزول و جلا وطن کر کے اغمات کی طرف بھیج دیا۔
طلیطلہ میں بنو ذوالنون کی حکومت:
جب اندلس میں فتنہ و فساد کا بازار گرم ہوا، تو ۴۱۹ھ میں اسمٰعیل بن ظافر بن عبدالرحمن سلیمان بن ذوالنون نے قلعہ اقلنتین پر قبضہ کر لیا، طلیطلہ کا عامل یعیش بن محمد بن یعیش طلیطلہ میں اپنی خودمختاری کا اعلان کر کے قابض و متصرف ہو گیا تھا، جب ۴۲۷ھ میں وہ فوت ہوا تو طلیطلہ کی فوج کے سرداروں نے اسمٰعیل کو قلعہ اقلنتین سے طلب کیا کہ آکر طلیطلہ پر قبضہ کر لو، چنانچہ اسمٰعیل بلا مزاحمت طلیطلہ پر قابض ہو گیا اور نہایت کامیابی کے ساتھ حکومت کرنے لگا، ۴۲۹ھ میں اسمٰعیل بن ظافر فوت ہوا تو اس کا بیٹا ابوالحسن یحییٰ تخت نشین ہوا اور اپنا خطاب مامون رکھا، مامون نے بڑے زور شور سے حکومت کی، اس کی شوکت و عظمت طوائف ملوک میں سب سے بڑھ چڑھ کر تھی، اس سے سرحدی عیسائی امراء کی متعدد لڑائیاں ہوئیں ، منصور اعظم ابن ابی عامر کی اولاد سے ایک شخص مظفر نامی صوبہ بلنسیہ پر قابض تھا، مامون نے ۴۳۵ھ میں بلنسیہ سے اس کو بے دخل کر کے اپنی حدود حکومت میں شامل کر لیا، اس کے بعد مامون قرطبہ پر حملہ آور ہوا اور قرطبہ کو بنو عباد کے قبضہ سے نکال لیا، اس کے بعد اس کے بیٹے ابو عمر کو اہل قرطبہ نے قتل کر ڈالا۔ ۴۶۷ھ میں مامون کو بھی کسی نے زہر دے کر مار ڈالا، اس کے بعد طلیطلہ کی حکومت اس