کتاب: تاریخ اسلام جلد دوم (اکبر شاہ) - صفحہ 52
ابراہیم بن عبداللہ کا خروج : منصور جس زمانہ میں بغداد کی تعمیر کے معائنہ کو آیا تھا، اس زمانہ میں ابراہیم بن عبداللہ برادر محمد مہدی پوشیدہ طور پر اس کے ساتھ تھا۔ وہاں سے وہ صاف بچ کر کوفہ چلا آیا اور منصور نے اس کی گرفتاری کے لیے بڑی کثرت سے ہر شہر میں جاسوس پھیلا دیے۔ منصورکو جب یہ معلوم ہوا کہ ابراہیم بصرہ میں ہے، تو اس نے بصرہ کے ہر ایک مکان پر ایک ایک جاسوس مقرر کرایا حالانکہ ابراہیم بن عبداللہ کوفہ میں سفیان بن حبان قمی کے مکان پر مقیم تھا۔ یہ بات بھی مشہور تھی کہ سفیان، ابراہیم کا بہت گہرا دوست ہے۔ جاسوسوں کی کثرت دیکھ کر سفیان گھبرایا اور اس نے ابراہیم کو صاف نکال دینے کی یہ ترکیب سوچی کہ منصور کے پاس پہنچا اور کہا کہ آپ میرے اور میرے غلاموں کے لیے پروانہ راہ داری لکھ دیں اور ایک دستہ فوج میرے ہمراہ کر دیں ۔ میں ابراہیم کو جہاں وہ ہو گا، گرفتار کر کے لے آؤں گا۔ منصور نے فوراً پروانہ راہ داری لکھ کر دے دیا اور ایک چھوٹی سی فوج بھی اس کے ساتھ کر دی۔ سفیان اپنے گھر میں آیا اور گھر کے اندر جا کر ابراہیم کو اپنے غلاموں کا لباس پہنا کر اور غلاموں کے ساتھ ہمراہ لے کر مع فوج کوفہ سے چل دیا۔ بصرہ میں آکر ہر ایک مکان پر دو دو چار چار لشکری مقرر کرتا گیا۔ اس طرح تمام لشکر کے آدمی جب تقسیم ہو گئے اور آخر میں صرف سفیان اور ابراہیم رہ گئے تو ابراہیم کو اہواز کی طرف روانہ کر کے خود بھی روپوش ہو گیا۔ بصرہ میں ان دنوں سفیان بن معاویہ امیر تھا۔ اس کو جب یہ کیفیت معلوم ہوئی تو اس نے لشکریوں کو جو جابہ جا منتشر و متعین تھے، ایک جگہ جمع کیا اور ابراہیم بن عبداللہ و سفیان بن حبان کی جستجو شروع کی مگر کسی کو نہ پا سکا۔ اہواز میں محمد بن حصین امیر تھا، ابراہیم جب اہواز میں پہنچا تو حسن بن حبیب کے مکان میں فروکش ہوا۔ امیر اہواز کو اتفاقاً جاسوسوں کے ذریعہ سے معلوم ہو گیا کہ ابراہیم اہواز میں آیا ہوا ہے۔ وہ بھی اس کی تلاش و جستجو میں مصروف رہنے لگا۔ ابراہیم عرصہ دراز تک حسن کے مکان میں چھپا رہا اور لوگوں کو اپنی دعوت میں شریک کرتا رہا۔ سنہ ۱۴۵ھ میں بصرہ سے یحییٰ بن زیاد بن حیان نبطی نے ابراہیم کو اہواز سے بصرہ میں بلوا لیا اور بڑی سرگرمی سے لوگوں کو محمد مہدی کی بیعت کی طرف بلانا شروع کر دیا۔ اہل علم اور با اثر لوگوں کی ایک بڑی جماعت نے بیعت کر لی۔ بصرہ والوں کے چار ہزار افراد کے نام بیعت کے رجسٹر میں لکھے گئے۔ اسی عرصہ میں محمد مہدی نے مدینہ میں خروج کیا اور ابراہیم کو لکھا کہ تم بھی بصرہ میں خروج کرو۔ منصور نے چند سرداروں کو احتیاطاً بصرہ میں بھیج دیا تھا کہ اگر اس طرف بغاوت کا کوئی خطرہ پیدا ہوا تو بصرہ کے عامل سفیان بن معاویہ کی مدد کریں ۔ اگر ابراہیم محمد مہدی کے لکھنے کے