کتاب: تاریخ اسلام جلد دوم (اکبر شاہ) - صفحہ 48
کے احسانات کو زبان پر لانا کمینہ پن کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ منصور نے ان باتوں کو زبان پر لا کر اپنی روش کا اظہار کر دیا تھا۔
محمد مہدی نے مدینہ کے انتظام سے فارغ ہو کر محمد بن حسن بن معاویہ بن عبداللہ بن جعفر کو مکہ کی طرف روانہ کیا۔ قاسم بن اسحاق کو یمن کی امارت پر اور موسیٰ بن عبداللہ کو شام کی امارت پر مامور کر کے رخصت کیا۔ چنانچہ محمد بن حسن اور قاسم بن اسحاق دونوں مدینہ سے ساتھ ہی روانہ ہوئے۔ عامل مکہ نے مقابلہ کر کے شکست کھائی اور محمد بن حسن نے مکہ پر قبضہ کر لیا۔
منصور نے مندرجہ بالا خط روانہ کرنے کے بعد عیسیٰ بن موسیٰ کو محمد مہدی سے جنگ کرنے کے لیے روانہ کیا۔ عیسیٰ کے ساتھ محمد بن سفاح، کثیر بن حصین عبدی اور حمید بن قحطبہ کو بھی روانہ کیا۔ روانگی کے وقت عیسیٰ بن موسیٰ اور دوسرے سرداروں کو یہ تاکید کر دی کہ اگر تم کو محمد مہدی پر کامیابی حاصل ہو جائے تو اس کو امان دے دینا اور قتل نہ کرنا اور اگر وہ رو پوش ہو جائے تو اہل مدینہ کو گرفتار کر لینا۔ وہ اس کے حالات سے خوب واقف ہیں ۔ آل ابی طالب میں سے جو شخص تمہاری ملاقات کو آئے اس کا نام لکھ کر میرے پاس بھیج دینا اور جو شخص نہ ملے اس کا مال و اسباب ضبط کر لینا۔ عیسیٰ بن موسیٰ جب مقام فید میں پہنچا تو اس نے خطوط بھیج کر مدینہ کے چند اشخاص کو اپنے پاس طلب کیا۔ چنانچہ عبداللہ بن محمد بن عمر بن علی بن ابی طالب، اس کے بھائی عمر بن محمد بن عمر بن علی بن ابی طالب اور ابو عقیل محمد بن عبداللہ بن عقیل مدینہ سے نکل کر عیسیٰ کی طرف روانہ ہو گئے۔
محمد مہدی کو عیسیٰ کے آنے کی خبر پہنچی تو اس نے اپنے مصاحبوں سے مشورہ لیا کہ ہم کو مدینہ سے نکل کر مقابلہ کرنا چاہیے یا مدینہ میں رہ کر مدافعت کرنی چاہیے؟ مشیروں میں اختلاف رائے ہوا تو محمد مہدی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا و پیروی کے خیال سے اسی خندق کو کھودنے کا حکم دیا جس کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوۂ احزاب میں کھدوایا تھا۔ اسی اثناء میں عیسیٰ بن موسیٰ نے مقام اعوض میں پہنچ کر پڑاؤ کیا۔ محمد مہدی نے مدینہ والوں کو باہر نکل کر مقابلہ کرنے سے منع کر دیا تھا اور کوئی شخص مدینہ سے باہر نہیں نکل سکتا تھا لیکن جب عیسیٰ بن موسیٰ قریب پہنچا تو مدینہ سے نکلنے کی اجازت دے دی گئی۔ یہ محمد مہدی کی غلطی تھی کہ پہلے حکم امتناعی کو منسوخ کر دیا۔ اہل مدینہ کا ایک جم غفیر مع اہل و عیال نکل کے بہ غرض حفاظت پہاڑوں کی طرف چلا گیا اور مدینہ میں بہت ہی تھوڑے آدمی محمد مہدی کے پاس رہ گئے۔ اس وقت اس کو اپنی غلطی محسوس ہوئی اور ان لوگوں کے واپس لانے کے لیے آدمی بھیجے مگر وہ واپس نہ آئے۔ عیسیٰ نے اعوض سے کوچ کر کے مدینہ منورہ سے چار میل دور پر قیام کیا اور ایک فوج کے دستہ کو مکہ کے راستے پر