کتاب: تاریخ اسلام جلد دوم (اکبر شاہ) - صفحہ 43
پریشان ہوا، فوراً کوفہ میں آیا اور کوفہ سے ایک خط بطور امان نامہ محمد مہدی کے نام لکھ کر روانہ کیا، اس خط میں منصور نے لکھا تھا کہ: ﴿اِنَّمَا جَزٰٓؤُا الَّذِیْنَ یُحَارِبُوْنَ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ وَ یَسْعَوْنَ فِی الْاَرْضِ فَسَادًا اَنْ یُّقَتَّلُوْٓا اَوْ یُصَلَّبُوْٓا اَوْ تُقَطَّعَ اَیْدِیْہِمْ وَ اَرْجُلُہُمْ مِّنْ خِلَافٍ اَوْ یُنْفَوْا مِنَ الْاَرْضِ ذٰلِکَ لَہُمْ خِزْیٌ فِی الدُّنْیَا وَ لَہُمْ فِی الْاٰخِرَۃِ عَذَابٌ عَظِیْمٌ . اِلَّا الَّذِیْنَ تَابُوْا مِنْ قَبْلِ اَنْ تَقْدِ رُوْا عَلَیْہِمْ فَاعْلَمُوْٓا اَنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ﴾ (المائدۃ :۵/۳۳،۳۴) ’’ میرے اور تمہارے درمیان اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا عہد و میثاق اور ذمہ ہے کہ میں تم کو تمہارے اہل خاندان کو اور تمہارے متبعین کو جان اور مال و اسباب کی امان دیتا ہوں ، نیز اب تک تم نے جو خون ریزی کی ہو، یا کسی کا مال لے لیا ہو اس سے بھی درگزر کرتا ہوں اور تم کو ایک لاکھ درہم اور دیتا ہوں ، اس کے علاوہ جو کوئی تمہاری اور حاجت ہو گی وہ بھی پوری کر دی جائے گی، جس شہر کو تم پسند کرو گے اسی میں مقیم کیے جاؤ گے، جو لوگ تمہارے شریک ہیں ان کو امن دینے کے بعد ان سے کبھی مواخذہ نہ کروں گا، اگر تم ان باتوں کے متعلق اپنا اطمینان کرنا چاہو تو اپنے معتمد کو میرے پاس بھیج کر مجھ سے عہدنامہ لکھوالو اور ہر طرح مطمئن ہو جاؤ۔‘‘ یہ خط جب محمد مہدی کے پاس پہنچا تو اس نے جواب میں لکھا: ﴿طٰسٓمّٓ . تِلْکَ اٰیٰتُ الْکِتٰبِ الْمُبِیْنِ . نَتْلُوْا عَلَیْکَ مِنْ نَّبَاِ مُوْسٰی وَ فِرْعَوْنَ بِالْحَقِّ لِقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ . اِنَّ فِرْعَوْنَ عَلَا فِی الْاَرْضِ وَ جَعَلَ اَہْلَہَا شِیَعًا یَّسْتَضْعِفُ طَآئِفَۃً مِّنْہُمْ یُذَبِّحُ اَبْنَآئَ ہُمْ وَ یَسْتَحْیٖ نِسَآئَ ہُمْ اِنَّہٗ کَانَ مِنَ الْمُفْسِدِیْنَ . وَ نُرِیْدُ اَنْ نَّمُنَّ عَلَی الَّذِیْنَ اسْتُضْعِفُوْا فِی الْاَرْضِ وَ نَجْعَلَہُمْ اَئِمَّۃً وَّ نَجْعَلَہُمُ الْوٰرِثِیْنَ . وَ نُمَکِّنَ لَہُمْ فِی الْاَرْضِ وَ نُرِیَ فِرْعَوْنَ وَ ہَامٰنَ وَ جُنُوْدَہُمَا مِنْہُمْ مَّا کَانُوْا یَحْذَرُوْنَ﴾ (القصص : ۲۸/۱ تا ۶) ’’ہم تمہارے لیے ویسا ہی امان پیش کرتے ہیں جیسا کہ تم نے ہمارے لیے پیش کیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ حکومت ہمارا حق ہے۔ تم ہمارے ہی سبب سے اس کے مدعی ہوئے اور ہمارے ہی گروہ والے