کتاب: تاریخ اسلام جلد اول (اکبر شاہ) - صفحہ 94
رکھو اور قرعہ ڈالو، اگر قرعہ اونٹوں کے نام نکل آئے تو دس اونٹوں کو ذبح کرو اور قرعہ عبداللہ کے نام پرآئے تو دس اونٹ اور بڑھا کر بیس اونٹ عبداللہ کے بالمقابل رکھو اور پھر قرعہ ڈالو، اس طرح ہر مرتبہ دس دس اونٹ بڑھاتے جاؤ، یہاں تک کہ قرعہ اونٹوں کے نام پر آ جائے۔ چنانچہ ایسا ہی کیا گیا اور قرعہ عبداللہ ہی کے نام نکلتا رہا، یہاں تک کہ جب اونٹوں کی تعداد سو گئی تب اونٹوں کے نام قرعہ آیا، عبدالمطلب نے اپنی تسکین خاطر کے لیے دو مرتبہ پھر قرعہ ڈالا اور اب ہر مرتبہ اونٹوں ہی کے نام قرعہ نکلا، وہ سو اونٹ ذبح کیے گئے اور عبداللہ کی جان بچی، اس وقت سے ایک آدمی کا خوں بہا قریش میں سو اونٹ مقرر ہوئے، عبدالمطلب کے کل تیرہ بیٹے اور چھ بیٹیاں پیدا ہوئیں جن کا شجرہ نسب ذیل میں درج کیا جا رہا ہے۔ شجرہ نسب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت با سعادت: عام الفیل سے چند ماہ پیشتر عبدالمطلب نے اپنے بیٹے عبداللہ کی شادی قریش کے معزز گھرانے میں آمنہ بنت وہب سے کر دی تھی، اس وقت عبداللہ کی عمر چوبیس سال کی تھی، اسی موقع پر عبدالمطلب نے ہالہ بنت وہب سے جو آمنہ کی رشتہ دار تھی اپنی شادی کی تھی، اس ہالہ بنت وہب کے بطن سے سیّدنا حمزہ رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے تھے۔ شادی کے چند روز بعد عبدالمطلب نے عبداللہ کو ایک تجارتی قافلہ کے ساتھ بغرض تجارت ملک شام کی طرف روانہ کیا، واپسی میں عبداللہ بیمار ہو کر مدینہ میں اپنے رشتہ داروں کے پاس ٹھہر گئے اور اپنی بیماری کا حال باپ کے پاس کہلا بھیجا۔ مکہ میں جب عبداللہ کی بیماری کا حال عبدالمطلب کو معلوم ہوا تو انہوں نے اپنے بیٹے حارث کو عبداللہ کی خبر گیری اور مکہ میں بحفاظت واپس لانے کے لیے بھیجا، حارث کے مدینہ پہنچنے سے پہلے ہی عبداللہ فوت ہو کر اپنے رشتہ دار بنو نجار کے قبرستان میں مدفون ہو چکے تھے، حارث نے مکہ میں واپس آ کر یہ روح فرسا اور جاں گسل خبر عبدالمطلب کو سنائی۔ عبداللہ نے اپنے بعد چند اونٹ، چند بکریاں اور ایک لونڈی ام ایمن ترکہ چھوڑا تھا، سیدہ آمنہ حاملہ تھیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابھی شکم مادر ہی میں تھے کہ یتیم ہو گئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے والد عبداللہ کی عمر پچیس سال کی تھی کہ فوت ہو گئے۔ واقعہ اصحاب الفیل کے باون یا پچپن روز کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم ماں کے پیٹ سے پیدا ہوئے، ماں