کتاب: تاریخ اسلام جلد اول (اکبر شاہ) - صفحہ 873
عبداللہ بن علی نے ان سب مقتولوں اور زخمیوں کی لاشوں کو برابر لٹا کر ان کے اوپر دستر خوان بچھوایا اس دستر خوان پر کھانا چنا گیا اور عبداللہ بن علی مع ہمراہیوں کے پھر اس دستر خوان پر بیٹھ کر کھانا کھانے میں مصروف ہوا یہ لوگ کھانا کھا رہے تھے اور ان کے نیچے وہ زخمی جو ابھی مرے نہیں تھے کراہ رہے تھے حتیٰ کہ یہ کھانا کھا چکے اور وہ سب کے سب مر گئے۔ ان مقتولوں میں محمد بن عبدالملک ،معز بن یزید، عبدالواحد بن سلیمان، سعید بن عبدالملک، ابوعبیدہ بن ولید بن عبدالملک بھی تھے، بعض کا بیان ہے کہ ابراہیم معزول خلیفہ بھی ان ہی میں شامل تھا۔ اس کے بعد عبداللہ بن علی بن عباس نے خلفائے بنوامیہ کی قبروں کو آکر کھدوایا، عبدالملک کی قبر سے اس کی کھوپڑی برآمد ہوئی، امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی قبر میں سے کچھ نہ نکلا، بعض قبروں سے بعض اعضاء برآمد ہوئے، باقی سب مٹی بن چکے تھے، ہشام بن عبدالملک کی قبر کھودی گئی تو صرف ناک کی اونچائی جاتی رہی تھی، باقی تمام لاش صحیح سالم نکلی، عبداللہ بن علی نے اس لاش کو کوڑے لگوائے، پھر اس کو صلیب پر چڑھایا، پھر جلا کر اس کی راکھ ہوا میں اڑا دی۔ عبداللہ بن علی کے بھائی سلیمان بن علی بن عبداللہ بن عباس نے بصرہ میں بنوامیہ کے ایک گروہ کو قتل کر کے لاشوں کو راستے میں پھینکوا دیا اور دفن کرنے کی ممانعت کر دی، ان لاشوں کو مدتوں کتے کھاتے رہے، عبداللہ بن علی کے دوسرے بھائی یعنی سفاح کے چچا داؤد بن علی نے مکہ و مدینہ اور حجاز و یمن میں چن چن کر ایک ایک اموی کو قتل کرا دیا اور بنو امیہ میں سے کسی کا نام و نشان باقی نہ رکھا۔ غرض تمام ممالک محروسہ میں حکم عام جاری کر دیا گیا کہ جہاں کوئی بنو امیہ نظر آئے اس کو بلا دریغ قتل کر دیا جائے، ولایتوں کے والی اور شہروں کے حاکم جو عموماً عباسی تھے اپنی اپنی جگہ اسی تجسس میں مصروف رہنے لگے کہ کہیں کسی بنوامیہ کا پتہ چلے اور اس کو قتل کیا جائے، یہاں تک کہ جس طرح کسی درندے کا شکار کرنے کے لیے لوگ گھر سے نکلتے ہیں اسی طرح بنوامیہ کا شکار کرنے کے لیے روزانہ لوگ گھروں سے نکلتے تھے، بنوامیہ کے لیے کوئی مکان، کوئی گاؤں ، کوئی قصبہ، کوئی شہر جائے امن نہ رہا اور برسوں ان کوتلاش کر کے عباسی لوگ قتل کرتے رہے۔ خراسان میں ابومسلم نے یہ کام اور بھی زیادہ اہتمام و ہمت کے ساتھ انجام دیا تھا، اس نے نہ صرف بنوامیہ بلکہ ان لوگوں کو بھی جنہوں نے کبھی نہ کبھی بنوامیہ کی حمایت یا کوئی خدمت انجام دی تھی قتل کرا دیا، اس قتل عام میں بچ بچ کر جو لوگ ایک جگہ سے دوسری جگہ بھاگ کر جا سکے انہوں نے اپنے بھیس بدل بدل کر نام اور قوم دوسری بتا بتا کر ہر جگہ سرحدوں کی طرف رخ کیا۔