کتاب: تاریخ اسلام جلد اول (اکبر شاہ) - صفحہ 841
مارا گیا، اس کا سر کاٹ کر مروان کے پاس بھیج دیا گیا۔ اس فتنے کے فرو ہوتے ہی ثابت بن نعیم نے اہل فلسطین کو مجتمع کر کے طبریہ کا محاصرہ کیا، طبریہ میں اس وقت ولید بن معاویہ بن مروان بن حکم والی تھا، مروان بن محمد نے یہ سنتے ہی ابوالورد اپنے فوجی سردار کو اس طرف بغاوت فرو کرنے کے لیے روانہ کیا، ابوالورد کے پہنچتے ہی اہل طبریہ نے شہر سے نکل کر محاصرین کا مقابلہ کیا، اہل فلسطین نے شکست فاش کھائی اور ثابت بن نعیم کے تین لڑکے ابوالورد نے گرفتار کر کے مروان کے پاس بھیج دیئے، مروان نے فلسطین کی حکومت پر رماحس بن عبدالعزیز کنانی کو مامور کیا اس نے تلاش کر کے ثابت بن نعیم کو گرفتار کیا اور مروان کے پاس بھیج دیا مروان نے اس کے اور اس کے تینوں لڑکوں کے ہاتھ پاؤں کٹوا کر صلیب پر چڑھا دیا۔ ان واقعات سے فارغ ہو کر مروان بن محمد نے دیر ایوب میں اپنے لڑکوں عبداللہ و عبیداللہ کی ولی عہدی کی بیعت لی اور ہشام کی لڑکیوں سے ان کا عقد کر دیا، اس کے بعد مروان نے تدمر کی جانب فوج کشی کی، کیونکہ اہل تدمر ابھی تک خود مختاری پر قائم تھے، اہل تدمر کو بیعت اور اطاعت کرنی پڑی۔ اس کے بعد مروان نے یزید بن عمر بن ہبیرہ کو عراق کی جانب روانہ کیا کہ وہ ضحاک شیبانی خارجی کو جو کوفہ پر مسلط ہو گیا تھا خارج کرے اور امدادی فوجیں عقب سے بھیجتے رہنے کا انتظام کرنے کے لیے خود قرقیسا میں آ ٹھہرا، اس سے پیشتر سلیمان بن ہشام آرام کرنے کے لیے رصافہ ٹھہر گیا تھا، اہل شام کا ایک گروہ کثیر جس کو مروان نے یزید بن عمر ہبیرہ کے ساتھ عراق کی جانب روانہ کیا تھا اس سے جدا ہو کر رصافہ میں سلیمان بن ہشام کے پاس پہنچا اور کہا کہ آپ خلافت قبول کر لیں ، سلیمان نے اس بات کو قبول کر لیا اور ان لوگوں کو ہمراہ لیے ہوئے قنسرین کی جانب روانہ ہوا، قنسرین پہنچ کر سلیمان نے اہل شام کو خطوط لکھے جن کا اثر یہ ہوا کہ اہل شام ہر طرف سے سلیمان بن ہشام کی طرف متوجہ ہوئے اور ایک زبردست فوج سلیمان کے پاس جمع ہو گئی۔ مروان نے یہ خبر سنی تو یزید بن عمر بن ہبیرہ کو قیام کر دینے کا حکم بھیجا اور خود قرقیسیا سے سلیمان کی طرف چلا، قنسرین کے باہر مقام حناف میں مروان و سلیمان کی صف آرائی ہوئی اور سلیمان کو مروان نے شکست دے کر بھگا دیا، سلیمان کے ہمراہیوں کو جو گرفتار ہوئے قتل کیا، سلیمان بن ہشام کا لڑکا اور ہشام بن عبدالملک کا ماموں خالد بن ہشام مخزومی میدان جنگ میں مارے گئے، سلیمان بھاگ کر حمص پہنچا اور دوبارہ لشکر مرتب کر کے شہر پناہ کو درست کرایا۔ مروان یہ سن کر حمص پہنچا، نہایت خون ریز جنگ ہوئی، پھر مروان نے حمص کا محاصرہ کر لیا، قریباً