کتاب: تاریخ اسلام جلد اول (اکبر شاہ) - صفحہ 82
عرب جاہلیت اور دوسرے ممالک
اوپر کی فصل میں عرب اور اس کے باشندوں کی نسبت جو کچھ بیان ہوا ہے یہ ظہور اسلام اور بعثت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کی حالت ہے، اہل عرب کے اخلاق، عادات معاشرت، مذہب، عقائد وغیرہ کی نسبت جو کچھ اوپر بیان ہوا وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ سے قریباً ایک صدی پہلے تک کی حالت ہے، اور یہی حالت بعثت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم تک قائم تھی، قارئین کرام خود غور فرمائیں کہ جن لوگوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مبعوث ہوئے اور جو اسلام کے اوّل مخاطبین بنے کس قدر پست اور ذلیل حالت میں تھے، پھر آئندہ صفحات میں رسول عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اور اسلام کے اثر سے عرب کے انقلاب کا حال پڑھ کر زیادہ صحیح اندازہ ہو سکے گا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی روحانیت اور اسلام کا اثر کس عظیم الشان طاقت کا نام ہے اور یہ اندازہ اور بھی زیادہ صحیح اس وقت تک ہو سکے گا جب کہ بعثت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت کی ساری دنیا پر ایک مجموعی نظر ڈالیں اور پھر بعد میں دیکھیں کہ اسلام نے ساری دنیا میں شائع ہو کر دنیا کی ہر حالت میں کیا تغیر پیدا کیا۔
لہٰذا عرب کی مذکورہ حالت ظاہر کرنے کے بعد مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ممالک عالم کی وہ حالت جو اسی مذکورہ عرب کی ہم عہد حالت ہے نہایت مختصر اور اجمالی طور پر بیان کر دی جائے۔
ایران:
ایران دنیا کے نہایت مشہور، قدیم اور باعزت ملکوں میں شمار ہوتا ہے۔ عہد قدیم میں مہ آبادی مذہب اس ملک میں رائج تھا۔ پھرمہ آبادی مذہب کی اصلاح و تجدید کے لیے بہت سے پیشوا یان مذہب بطور مجدد اس ملک میں ظاہر ہوتے اور اصلاح دین کا کام کرتے رہے، اس سے پہلے دور کے ختم ہونے تک زرتشت نے دین آتش پرستی ازسر نو جاری کیا(حاشیہ نمبر۱) جو دین مہ آبادی کی ایک اصلاح شدہ حالت کا نام سمجھنا چاہیے، زرتشت نے اپنے آپ کو ہادی برحق بتایا اور بہت جلد ایرانی سلطنت اور ایرانی رعایا کا مذہب زرتشتی دین ہو گیا۔
ایرانیوں نے غالباً دنیا میں سب سے زیادہ ترقی کی، ایرانیوں کے انتہائی عروج کے زمانہ میں ان کی حکومت روم بلکہ مصر سے لے کر چین و منگولیا اور کوہ ہمالہ اور خلیج فارس سے بحیرۂ خزرو کوہ الٹائی تک وسیع تھی۔ تمام براعظم ایشیا میں ان کا تمدن غالب تھا، ان کی تہذیب ایشیا کے ہر ملک میں قابل تقلید اور ان کے اخلاق