کتاب: تاریخ اسلام جلد اول (اکبر شاہ) - صفحہ 640
القدر صحابہ رضی اللہ عنہم شامل تھے۔ یہ لوگ زیادہ تر مدینہ منورہ اور مکہ معظمہ میں پائے جاتے تھے اور حجاز کے دیہات یا اونٹوں کی چراگاہوں میں زندگی بسر کرتے تھے۔ خوارج سے مقابلہ: امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کو خلیفہ ہوتے ہی سب سے پہلے خوارج کا مقابلہ کرنا پڑا، جب ربیع الاول ۴۱ ھجری کے آخری عشرہ میں صلح نامہ تحریر ہوا اور کوفہ میں سیّدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت عام ہوئی، تو فروہ بن نوفل اشجعی خارجی پانچ سو خارجیوں کی جمعیت لے کر علانیہ مخالفت پر آمادہ اور کوفہ سے نکل کر مقام نخیلہ میں جا کر خیمہ زن ہوا۔ امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے ان لوگوں کے ساتھ زیادہ سختی و تشدد نامناسب سمجھ کر تدبیر سے کام لیا، اہل کوفہ کو جمع کر کے نصیحت کی اور کہا کہ یہ لوگ تمہارے ہی بھائی بند ہیں تم ہی ان کو سمجھاؤ اور جنگ و مخالفت کے بدنتائج سے آگاہ کرو، قبیلہ اشجع کے لوگوں پر یہ اثر ہوا کہ وہ گئے اور فروہ بن نوفل اشجعی کو پکڑ کر باندھ لائے۔ فروہ کے بعد خارجیوں نے عبداللہ بن ابی الحوساء کو اپنا سردار بنا لیا اور صلح کی طرف قطعاً اپنا میلان ظاہر نہ کیا، آخر کوفیوں نے ان کا مقابلہ کیا اور عبداللہ لڑائی میں مارا گیا۔ اس کے بعد ان کی تعداد صرف ڈیڑھ سو رہ گئی اور حوثرہ اسدی کو انہوں نے اپنا سردار بنا لیا، ان بقیہ لوگوں کو بھی مصالحت کی دعوت دی گئی، لیکن انہوں نے لڑ کر مر جانا پسند کیا اور مصالحت کی طرف متوجہ نہ ہوئے، آخر ابو حوثرہ اور اس کے ہمراہی لڑ کر مارے گئے اور کچھ لوگ عراق و ایران کے مختلف شہروں میں چلے گئے۔ یہ پہلا مقابلہ تھا جو امیر معاویہ کو خلیفہ مقرر ہوتے ہی کوفہ میں پیش آیا اور ساتھ ہی خارجیوں کی اسی قسم کی جمعیت کا حال معلوم ہوا کہ ہر شہر میں موجود اور تمام عراق میں پائی جاتی ہیں ۔ عمال کا تقرر : سیّدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے مصر کی حکومت تو پہلے ہی سیّدنا عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کو دے دی تھی، اب تمام عالم اسلام کے خلیفہ ہونے پر سعید بن عاص رضی اللہ عنہ کو مکہ کا اور مروان بن حکم کو مدینہ کا حاکم مقرر کیا، سعید اور مروان دونوں ان کے رشتہ دار تھے، اس لیے مکہ و مدینہ میں انہوں نے ان دونوں کو مقرر و مامور فرمایا تاکہ عالم اسلامی کے ان دونوں مرکزی شہروں میں ان کے خلاف کوئی گروہ پیدا نہ ہو اور کوئی سازش کامیاب نہ ہو سکے، وہ ہر سال حج کے لیے خود نہیں جاتے تھے، اس لیے ان ہی دونوں میں سے