کتاب: تاریخ اسلام جلد اول (اکبر شاہ) - صفحہ 61
قحطان
یعرب جرہم
یمن
نجران زہد سبا
بابلیون مناذرہ
حمیر جذام جشم عمرو کہلان لخم
بتایع مالک حولان بنوالدار
کندہ طے ازد مذجح
قضاعہ واثل سلامان جدیلہ عنس
ہینہ کلب سکسک بنو تمیم
نصر خزاء بنو المطلق غسان خزرج دوس زوس عافق
ہوا، خزاعہ کا ایک بیٹا عمران عمان کی طرف جا کر آباد ہوا۔ اس کی اولاد ازدعمان کے نام سے موسوم ہوئی۔ دوسرا غسان شام کی سرحد پر جا کر آباد ہوا اور سرحدی قبائل کو محکوم بنا کر اپنی حکومت قائم کی۔
یمن میں قحطانی سلاطین کی حکومت ساتویں صدی عیسوی تک قائم رہی، غسان کی قحطانی حکومت کی سلطنت روم سے سرحد ملتی تھی اور حیرہ کی قحطانی ریاست سلطنت فارس کی ہمسایہ تھی، ظہور اسلام کے وقت قحطانی قبائل خوب طاقت ور اور تمام ملک عرب پر مستولی تھے۔
عرب مستعربہ:
اس طبقہ سے مراد بنو عدنان یا اولاد اسماعیل علیہ السلام ہیں ، یہ لوگ ملک عرب میں باہر سے آباد ہوئے، اس لیے ان کو عرب مستعربہ یا مخلوط عرب کا خطاب دیا گیا، سیّدنا ابراہیم علیہ السلام کی مادری زبان عجمی یا عبرانی زبان تھی، سیّدنا اسماعیل علیہ السلام کو سیّدنا ابراہیم علیہ السلام مع ان کی والدہ ہاجرہ کے جب مکہ معظمہ (ملک حجاز)