کتاب: تاریخ اسلام جلد اول (اکبر شاہ) - صفحہ 429
چنانچہ انہوں نے فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کو ان حالات کا ایک خط لکھا اور اس میں تحریر کیا کہ آپ کے یہاں تشریف لانے سے بیت المقدس بلا جنگ قبضہ میں آ سکتا ہے، فاروق اعظم نے اس خط کے پہنچنے پر اہل الرائے حضرات کو مسجد نبوی میں بغرض مشورہ طلب کیا، سیّدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ عیسائی اب مغلوب ہو چکے ہیں ، ان میں مقابلے اور مدافعت کی ہمت و طاقت نہیں رہی، آپ بیت المقدس کا سفر اختیار نہ کریں ، خدائے تعالیٰ عیسائیوں کو اور بھی زیادہ ذلیل کرے گا اور وہ بلاشرط شہر کو مسلمانوں کے سپرد کر دیں گے، سیّدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میری رائے میں آپ کو ضرور جانا چاہیے۔