کتاب: تاریخ اسلام جلد اول (اکبر شاہ) - صفحہ 405
ہوں ، اطمینان کے ساتھ پل کے راستے دریا کو عبور کرو، سیّدنا مثنی نے بڑی بہادری اور جاں بازی کے ساتھ ایرانیوں کے حملے کو روکا اور جب مسلمان دریا کے دوسری طرف عبور کر گئے تب سب سے آخر میں خود پل کے راستے اس طرف آئے۔ مسلمانوں کی تعداد نو ہزار تھی جس میں سے چار ہزار اور بروایت دیگر چھ ہزار شہید ہو گئے، سیّدنا سلیط بن قیس، عقبہ و عبداللہ پسران قبطی بن قیس، عباد بن قیس بن السکن، ابوامیہ فزاری وغیرہ صحابی بھی انھی شہداء میں شامل تھے، ایرانیوں کے بھی چھ ہزار آدمی مارے گئے، لیکن اب تک کی تمام لڑائیوں کے مقابلہ میں مسلمانوں کا اس لڑائی میں نسبتاً زیادہ نقصان ہوا تھا، اور اسی لڑائی میں ایسا اتفاق بھی ہوا کہ مسلمان ایرانیوں کے مقابلے سے فرار بھی ہوئے، لیکن ہر ایک شخص جو فرار کی عار گوارا کرنے پر مجبور ہوا مدت العمر ندامت و شرمندگی سے لوگوں کو اپنا منہ نہ دکھانا چاہتا تھا، بہمن جادویہ کی اتنی ہمت نہ تھی کہ وہ فرات کو عبور کر کے مسلمانوں پر جو بہت ہی تھوڑے اور خستہ حالت میں رہ گئے تھے حملہ آور ہوتا، وہ وہیں سے مدائن کی جانب چل دیا، یہ لڑائی ماہ شعبان ۱۳ ھ کو واقع ہوئی۔ جنگ بویب: سیّدنا فاروق اعظم کو جب ابوعبیدہ بن مسعود ثقفی کی شہادت،اور مسلمانوں کے نقصان عظیم کا حال معلوم ہوا تو انہوں نے خاص اہتمام کے ساتھ ایرانیوں کے مقابلہ کی تیاریاں شروع کیں ، قبائل کی طرف قاصد بھیجے اور لوگوں کو لڑائی کے لیے ترغیب دی، چنانچہ متعدد قبائل فاروق اعظم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور مدینہ منورہ سے مثنیٰ بن حارثہ کی امداد کے لیے عراق کی طرف روانہ کیے گئے، سیّدنا مثنیٰ نے بھی عراق عرب میں فوجی بھرتی جاری کر کے ایک نئی فوج عراق عرب کی مرتب فرما لی تھی۔ ان تیاریوں کا حال دوبارہ ایران کو معلوم ہوا تو وہاں سے رستم (ایران کا وزیراعظم اور وزیر جنگ) نے مہران ہمدانی کو سالار جنگ بنا کر بارہ ہزار انتخابی فوج کے ساتھ روانہ کیا، مہران کے انتخاب کی وجہ یہ بھی تھی کہ اس نے ملک عرب میں تربیت و پرورش پائی تھی، اور وہ اہل عرب کی اور عربی لشکر کی صحیح قوت کا اندازہ کر سکتا تھا، سیّدنا مثنیٰ نے مہران ہمدانی کی روانگی کا حال سن کر اپنی تمام افواج کو دریائے فرات کے کنارے مقام بویب میں مجتمع کیا، مہران بھی بویب کے بالمقابل فرات کے دوسرے کنارے پہنچ کر خیمہ زن ہوا اور مثنیٰ کے پاس پیغام بھیجا کہ تم خود دریائے فرات کو عبور کر کے