کتاب: تاریخ اسلام جلد اول (اکبر شاہ) - صفحہ 388
ہوئی وضو کر رہی ہے، میں نے پوچھا کہ یہ قصر کس کا ہے، معلوم ہوا کہ عمر رضی اللہ عنہ کا ہے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ سے مخاطب ہو کر فرمایا کہ مجھ کو تمہاری غیرت یاد آگئی اور میں وہیں سے لوٹ آیا، سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ رو پڑے اور فرمایا کہ میں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے غیرت کروں ۔[1] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا کہ میں نے ایک مرتبہ خواب میں دیکھا کہ میں نے دودھ پیا ہے اور اس کی تازگی میرے ناخنوں تک پہنچ گئی ہے، پھر میں نے وہ دودھ عمر رضی اللہ عنہ کو دے دیا، لوگوں نے پوچھا، کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اس کی تعبیر کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دودھ سے مراد علم ہے۔[2] ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ لوگوں کو میرے سامنے پیش کیا جاتا ہے اور وہ قمیص پہنے ہوئے ہیں ، بعض کے قمیص سینے تک ہیں ، بعض کے اس سے زیادہ، مگر عمر رضی اللہ عنہ کا قمیص زمین میں گھسٹتا جاتا ہے، لوگوں نے پوچھا کہ قمیص سے مراد کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دین۔[3] ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ سے فرمایا کہ واللہ! جس راستے سے تم جاتے ہو اس راستے کو شیطان چھوڑ کر کوئی دوسرا راستہ اختیار کر لیتا ہے۔ ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے بعد اگر کوئی نبی ہونے والا ہوتا تو وہ عمر رضی اللہ عنہ ہی ہوتا۔ ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عمر فاروق رضی اللہ عنہ چراغ اہل جنت ہیں ۔ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تک عمر رضی اللہ عنہ تمہارے درمیان رہے گا فضول کا دروازہ بند رہے گا۔ ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آسمان کا ہر فرشتہ عمر رضی اللہ عنہ کا وقار کرتا ہے اور زمین کا ہر شیطان اس سے ڈرتا ہے۔ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کی حدیث میں مذکور ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کہ جتنے نبی مبعوث ہوئے ہیں ان کی امت میں ایک محدث ضرور ہوا ہے، اگر میری امت میں بھی کوئی محدث ہوسکتا ہے تو وہ عمر رضی اللہ عنہ ہے لوگوں نے پوچھا کہ محدث کسے کہتے ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس کی زبان سے ملائکہ باتیں کریں ۔[4] سیّدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ روئے زمین پر کوئی شخص عمر رضی اللہ عنہ سے زیادہ مجھ کو عزیز نہیں
[1] متفق علیہ بحوالہ مشکوٰۃ المصابیح، کتاب المناقب والفضائل، حدیث ۶۰۳۷۔ [2] ایضاً، حدیث ۶۰۳۹۔ [3] یعنی ان کے دور میں دین اسلام کو غلبہ (یعنی فتوحات) کا حصول ہو گا۔ [4] متفق علیہ بہ حوالہ مشکوٰۃ المصابیح، کتاب المناقب و الفضائل، حدیث ۶۰۳۵۔