کتاب: تاریخ اسلام جلد اول (اکبر شاہ) - صفحہ 314
بسر کریں جو شریعت اسلام کے موافق قائم ہو، لہٰذا خلافت کو شریعت اسلام سے خصوصی تعلق ہے اور یہ کہنا کہ خلافت کو اسلام سے کوئی تعلق نہیں سراسر غلط اور نادرست ہے، ایسی حکومت و سلطنت جو احکام شرع کے موافق قائم نہ ہو اور قہرو جبر نیز انسانی تدبیروں کی بنا پر اس کا قیام و استحکام ہو ہرگز بنی نوع انسان کے لیے اس قدر مفید و بابرکت ثابت نہیں ہو سکی جیسی کہ قانون شرع کے موافق قائم شدہ حکومت نوع انسان کے لیے موجب فلاح ثابت ہوئی ہے۔ پس ایسی حکومت جو قانون شرع کے موافق دنیا میں قائم رہی وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی حکومت تھی اور دنیا میں اس سے پہلے یا اس کے بعد کوئی ایسی حکومت نظر نہیں آتی جو اصحاب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حکومت سے بہتر اور بنی نوع انسان کے لیے زیادہ مفید ثابت کی جا سکے، اسی حکومت و سلطنت کا نام خلافت راشدہ ہے، اس کے بعد اگرچہ خلافت کے نام سے حکومت اسلامی کا سلسلہ آج تک قائم ہے مگر اس میں تھوڑا یا بہت دینوی سلاطین کا طرز و انداز شامل ہوتا رہا ہے اور اسی نسبت سے شرعی حکومت اور قانون شرع کا رنگ ہلکا ہوتا رہا۔ کسی قوم قبیلہ یا خاندان سے خلافت کا تعلق: قرآن کریم میں صاف طور پر ارشاد الٰہی ہے کہ: ﴿یٰٓــاََیُّہَا النَّاسُ اِِنَّا خَلَقْنَاکُمْ مِّنْ ذَکَرٍ وَّاُنْثَی وَجَعَلْنَاکُمْ شُعُوْبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوْا اِِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللّٰہِ اَتْقَاکُمْ اِِنَّ اللّٰہَ عَلِیْمٌ خَبِیْرٌ﴾ (الحجرات : ۴۹/۱۳) ’’اے لوگو! ہم نے تم کو ایک مرد اور عورت سے پیدا کیا اور تمہارے کنبے اور قبیلے اس لیے بنائے کہ ایک دوسرے کی تمیز ہو سکے، اللہ تعالیٰ کے نزدیک تم میں بہت بزرگ وہ ہے جو بہت متقی ہے، اللہ خوب جاننے والا اور خبردار ہے۔‘‘ اسلام نے دنیا میں لوگوں کے خاندانی مفاخر اور قومی بڑائیوں ، اور فضیلتوں کو مٹا کر ایک ہی قوم بنانی چاہی ہے، ﴿اِِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِِخْوَۃٌ﴾ (الحجرات : ۴۹/۱۰) فرما کر تمام برادریوں کی ایک برادری اور تمام قوموں کی ایک قوم بنا دی ہے، اور اس قوم کا نام مسلمان یا مومن قوم ہے۔ ساری دنیا میں قومیں اور خاندان تعلیم اسلام کے موافق اگر ہو سکتے ہیں تو دو ہی ہو سکتے ہیں ، ایک مومن و مسلم، دوسرے کافرو مشرک، توحید کے دائرہ میں داخل ہو کر تفریق قومی بے حقیقت سی ہوجاتی ہے، قوموں اور قبیلوں کی تفریق اس سے زیادہ کوئی حقیقت نہیں رکھتی کہ ہم ایک دوسرے میں تمیز کرنے