کتاب: تاریخ اسلام جلد اول (اکبر شاہ) - صفحہ 295
چاہیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات دو شنبہ کو ہوئی اور آپ اگلے روز سہ شنبہ کو دفن کیے گئے، بعض ضعیف روایتوں میں یہ بھی مذکور ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سہ شنبہ اورچہار شنبہ کی درمیانی شب میں دفن کیے گئے، جو اسلامی حساب کے موافق چہار شنبہ کی شب تھی، تب بھی کسی حیرت اور تعجب کا مقام نہیں ہے، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دفن میں اس طرح ۳۶ گھنٹہ کا فاصلہ زیادہ سے زیادہ مانا جا سکتا ہے، اور وہ جو اس حالت کے اعتبار سے جو اوپر مذکورہ ہوئی کچھ زیادہ نہیں ہے۔
حلیہ مبارک:
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہ بہت طویل القامت تھے، نہ پست قد، مگر دوسرے آدمیوں کے مجمع میں سب سے بالا معلوم ہوتے تھے، رنگ گورا، پرملاحت، سرخی مائل تھا، سر مبارک بڑا، ڈاڑھی خوب بھری ہوئی، بال سیاہ قدرے پیچیدہ، آنکھیں گول بڑی، سیاہ اور پر رونق، سر کے بال سیدھے اکثر کان کی لو تک اور کبھی کندھوں تک اور کبھی کان کی لو سے بھی اوپر رہتے تھے۔ بھویں باہم پیوستہ ایک باریک سی رگ درمیان میں فاصل تھی، کہ غصہ کے وقت ظاہر ہوتی تھی، آنکھوں کی سفیدی میں سرخ ڈورے بھی تھے، رخسار نرم اور پرگوشت تھے، سر میں تیل ڈالتے تھے، اور آنکھوں میں سرمہ لگاتے تھے، دانت مثل مروارید سفید و چمکدار تھے، تبسم کے سوا کبھی کھلکھلا کر نہ ہنستے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہایت خندہ رو، شیریں کلام، فصیح، شجاع اور جامع جمیع کمالات انسانیہ تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں شانوں کے درمیان مہر نبوت صلی اللہ علیہ وسلم تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا کام خود اپنے ہاتھ سے کرتے تھے، کسی کا سوال رد نہ کرتے تھے۔[1]
اولاد امجاد:
سوائے سیّدنا ابراہیم کے جو ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنہا کے پیٹ سے پیدا ہوئے تھے باقی تمام اولاد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیّدنا خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ عنہا کے بطن سے پیدا ہوئی، سب سے پہلے سیّدنا قاسم پیدا ہوئے جو چار سال کی عمر میں مکہ ہی میں فوت ہو گئے تھے، انھی کے نام سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کنیت ابوالقاسم ہوئی، ان کے بعد سیّدنا زینب رضی اللہ عنہا ، پھر عبداللہ رضی اللہ عنہ جن کا لقب طیب و طاہر تھا، پھر رقیہ رضی اللہ عنہا پھر ام کلثوم رضی اللہ عنہا ، پھر فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا پیدا ہوئیں ، لڑکے سب چھوٹی ہی عمر میں فوت ہوئے لیکن لڑکیاں سب جوان ہوئیں اور ان کی شادیاں ہوئیں ، لیکن ان میں سے سوائے سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے جو سب سے چھوٹی بیٹی تھیں اور کسی بیٹی سے نسل نہیں چلی،سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے چار بچے ہوئے، دو بیٹے حسن رضی اللہ عنہ و حسین رضی اللہ عنہ اور دو بیٹیاں زینب رضی اللہ عنہا ام کلثوم رضی اللہ عنہا ۔
[1] ملاحظہ ہو الرحیق المختوم ص ۶۴۵ تا ۶۴۸۔