کتاب: تاریخ اسلام جلد اول (اکبر شاہ) - صفحہ 168
بن ابی دیکھتا کا دیکھتا رہ گیا۔[1]
اسی سال مسجد میں نمازیوں کو بلانے اور مجتمع کرنے کے لیے اذان شروع ہوئی،[2] اسی سال یہود کے ایک زبردست عالم سیّدنا عبداللہ بن سلام مسلمان ہوئے، [3]اسی سال سیّدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ جو اوّل مجوسی تھے، پھر عیسائی مذہب قبول کیا تھا اور یہود و نصاریٰ کی کتابیں پڑھ کر نبی آخرالزماں صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کے منتظر تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر مشرف بہ اسلام ہوئے [4] اور اسی سال زکٰوۃ فرض ہوئی۔
[1] سیرت ابن ہشام، ص ۲۸۳ تا ۲۸۵۔
[2] صحیح بخاری۔ کتاب الاذان، حدیث ۶۰۳ تا ۶۰۶۔ صحیح مسلم۔ کتاب الصلٰوۃ باب بدء الاذان
[3] ملاحظہ ہو: صحیح بخاری۔ کتاب مناقب الانصار، حدیث ۳۹۳۸۔
[4] صحیح بخاری۔ کتاب مناقب الأنصار حدیث ۳۹۴۶ تا ۳۹۴۸۔