کتاب: تاریخ اسلام جلد اول (اکبر شاہ) - صفحہ 162
اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے مکان میں فروکش اور انھی کے مہمان رہے[1] اوریہ وہی ابوایوب انصاری ہیں جن کی قبر قسطنطنیہ میں موجود ہے۔ یہ ۴۸ ھ میں امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں محاصرہ قسطنطنیہ کے وقت شہید ہوئے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گیارہ مہینے اور چند روز سیّدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے مکان میں رہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ کی بنی ہوئی یہ مسجد سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت تک اسی حالت میں رہی۔ سیّدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اس کو وسیع کیا، سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے اپنے عہد خلافت میں اس کی دیواروں کو پختہ بنایا، اس کے بعد ولید بن عبدالملک کے زمانہ میں یہ اور زیادہ وسیع کی گئی اور ازواج مطہرات رضی اللہ عنہما نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے مکانات بھی اس میں داخل کیے گئے، مامون الرشید عباسی نے اس کو خوب آراستہ و پیراستہ کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابھی سیّدنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ ہی کے مکان میں تشریف فرما تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ اور ابو رافع رضی اللہ عنہ کو بھیج کر سیدہ فاطمہ، سیدہ ام کلثوم رضی اللہ عنہا ، سیّدنا سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا ، سیّدنا اسمہ بن زید رضی اللہ عنہا ، ان کی والد ام ایمن کو بلوایا، انھی کے ہمراہ عبداللہ بن ابی بکر رضی اللہ عنہ بھی اپنے عزیزوں سمیت چلے آئے، طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ بھی انھی کے ہمراہ تشریف لے آئے،ان سب کے آنے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے نو تعمیر مکان میں تشریف لے آئے۔ سنین ہجری: اس وقت تک زمانہ کا اندازہ کرانے کے لیے سنہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم استعمال کیے گئے ہیں جن سے مدعا یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نبوت ملے ہوئے اتنے سال ہوئے، لیکن یہ بتا دینا ضروری ہے کہ قمری سال کے مہینوں کی ترتیب اور نام وہی ہیں جو پہلے سے ملک عرب میں رائج تھے، اس لیے سنہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا پہلا سال صرف چند ہی مہینے کے بعد ختم ہو گیا تھا، یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا داخلہ مدینہ کے اندر ماہ ربیع الاول ۱۴ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں بیان کیا گیا لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت اور نبوت کو صرف ساڑھے بارہ سال ہوئے تھے، اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مدینہ میں ہجرت فرما کر تشریف لانے سے سنہ ہجری شروع ہوتا ہے، چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بارہ ربیع الاول کو مدینہ منورہ میں تشریف لائے اس لیے پہلا ہجری سال صرف ساڑھے نو مہینے کے بعد ختم ہو گیا اور یکم محرم سے دوسرا سال شروع ہو گیا تھا، لہٰذا یوں سمجھنا چاہیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ۲ ہجری کے ماہ صفر تک ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے مکان میں رہے۔
[1] صحیح بخاری۔ کتاب مناقب الانصار، حدیث ۳۹۰۶۔ سیرت ابن ہشام ص ۲۴۷ و ۲۴۸۔