کتاب: تاریخ اہل حدیث - صفحہ 87
کے متعلق اسلامی فرقوں کے اختلافات ذکر کئے ہیں ۔ تیسرے فرقے کے اقوال کے ضمن میں نمبر اول پر فرماتے ہیں ۔ الاول ان الایمان اقرار باللسان ومعرفۃ بالقلب وھو قول ابی حنیفۃ رحمہ اللّٰہ وعامۃ الفقہاء بعض المتکلمین (جلد۱ ص۱۲۱ مصری) کہ ایمان زبان سے اقرار کرنے اور دل کی معرفت کا نام ہے اور یہ قول ہے امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا اور عام فقہاء کا اور بعض متکلمین کا۔ پس حضرت امام صاحب پر ایک یہ بھی اعتراض ہے کہ ان کا قول مرجیوں کے موافق ہے۔ علامہ محمد بن عبد الکریم شہرستانی رحمہ اللہ الملل والنحل میں مرجیوں کے فرقوں کا ذکر کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کو مرجیوں میں کیوں شمار کیا گیا؟ ولعل السبب فیہ انہ لما کان یقول الایمان ھو التصدیق بالقلب وھو لا یزید ولا ینقص ظنوا انہ یوخر العمل عن الایمان والرجل مع تحرجہ فی العمل کیف یفتی بترک العمل ولہ سبب اخر وھو کان یخالف القدریۃ والمعتزلۃ الذین ظہروافی الصدر الاول والمعتزلۃ یلقبون کل من خالفہم فی القدر مرجئا وکذلک وعیدیۃ من الخوارج فلا یبعد ان اللقب انمالزمہ من فریقی المعتزلۃ والخوارج واللّٰہ اعلم۔[1]
[1] کتاب الملل والنحل للشہرستانی رحمہ اللہ بہامش کتاب الفصل لابن حزم مطبوعہ مصر (جلد اول ص۱۸۹) علامہ ابو الفتح محمد بن عبد الکریم شہرستانی علم کلام کے ایک مشہور امام ہیں ۔ آپ امام دارمی سے کچھ پیشتر ہوئے ہیں آپ کی وفات ۵۴۸ھ میں ہوئی اور امام رازی کی ۶۰۶ ھ میں اور حافظ ابن حزم قرطبی سپینی ہیں ۔ حافظ حدیث تھے۔ علوم عقلیہ اور نقلیہ میں جامع ہونے کے علاوہ وزیر سلطنت بھی تھے۔ آپ اتباع سنت میں بہت سخت تھے ان کی کتاب الفصل اپنے باب میں بیمثل کتاب ہے اور آپ نہایت ذکی اور قوی الحافظہ تھے آپ ۴۵۶ھ میں فوت ہوئے ۔رحمہم اللہ تعالیٰ