کتاب: تاریخ اہل حدیث - صفحہ 44
کے ہاتھ صحابہ نے عرض کی یا رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کیا فارسیوں اور رومیوں کی طرح؟ آپ نے فرمایا ان کے سوا اور کون لوگ مراد ہیں ؟ ۳۔ امر سوم: یعنی اس امر کا بیان کہ اختلاف کے وقت ایک فرقہ سنت پر قائم رہے گا یوں ہے کہ صحیح بخاری میں ہے۔ عن المغیرۃ ابن شعبۃ عن النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال لاتزال طائفۃ من امتی ظاھرین حتی یاتی امر اللّٰہ وھم ظاہرون مغیرہ بن شعبہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ غالب رہے گا حتی کہ جب اللہ تعالیٰ کا حکم (فنائے دنیا کی نسبت) جاری ہو گا تو وہ اس وقت بھی دوسرے لوگوں پر غالب ہوں گے۔ یہی مضمون صحیح مسلم میں حضرت جابر سے بھی مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا۔ عن جابر بن عبداللّٰہ رضی اللّٰہ عنہ قال سمعت النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم یقول لاتزال طائفۃ من امتی یقاتلون علی الحق ظاہرین الی القیٰمۃ (ص۸۷ و جلد۱) کہ میری امت میں ایک گروہ ہمیشہ رہے گا۔ جو حق پر ہو کر مقابلہ کرتا رہے گا اور قیامت تک غالب ہوتا رہے گا۔ وفی لفظ لہ عن ثوبان لایضرھم من خذلھم حتی یاتی وعد اللّٰہ وھم کذلک صحیح مسلم کی ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ جو کوئی اس گروہ کا ساتھ چھوڑے گا ان کو کچھ بھی ضرر نہیں پہنچا سکے گا۔ حتی کہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ (فنائے دنیا کا) آجائے گا۔ اور وہ اسی حالت (منصورہ) پر ہوں گے۔