کتاب: تاریخ اہل حدیث - صفحہ 32
کفر کیا نہیں تھا۔ لیکن ان شیطانوں ہی نے کفر کیا تھا۔‘‘
۳۔ اسی طرح بغیر تحقیق محض سنی سنائی باتوں کی پیروی کرنے اور ان کو اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب کرنے کے بارے میں فرمایا:
وَمِنْهُمْ أُمِّيُّونَ لَا يَعْلَمُونَ الْكِتَابَ إِلَّا أَمَانِيَّ وَإِنْ هُمْ إِلَّا يَظُنُّونَ (78) فَوَيْلٌ لِلَّذِينَ يَكْتُبُونَ الْكِتَابَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هَذَا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا فَوَيْلٌ لَهُمْ مِمَّا كَتَبَتْ أَيْدِيهِمْ وَوَيْلٌ لَهُمْ مِمَّا يَكْسِبُونَ (بقرہ پ۱)
’’اور بعض ان میں سے امی (ان پڑھ) ہیں ۔ جو کتاب (الٰہی) کا علم نہیں رکھتے۔ ہاں کچھ سنی سنائی باتیں جانتے ہیں اور وہ فقط ظنی تکے چلاتے ہیں پس ان لوگوں کے لئے ویل ہے جو کتاب تو اپنے ہاتھ سے لکھتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے (منزل) ہے تاکہ اس کے ذریعے تھوڑے سے دام (دنیوی فوائد) حاصل کریں پس ان کے لئے عذاب ہے اس کی کتابت کی وجہ سے بھی جو انہوں نے کمائی۔‘‘
۴۔ اسی طرح ان زیادتیوں کی بابت جو علمائے یہود کتاب اللہ میں کرتے تھے اور اسے کتاب اللہ کا جزو قرار دے کر لوگوں کے سامنے پیش کرتے تھے‘ فرمایا:۔
وَإِنَّ مِنْهُمْ لَفَرِيقًا يَلْوُونَ أَلْسِنَتَهُمْ بِالْكِتَابِ لِتَحْسَبُوهُ مِنَ الْكِتَابِ وَمَا هُوَ مِنَ الْكِتَابِ وَيَقُولُونَ هُوَ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ وَمَا هُوَ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ وَيَقُولُونَ عَلَى اللَّهِ الْكَذِبَ وَهُمْ يَعْلَمُونَ (آل عمران پ ۳)
’’اور بیشک ان (اہل کتاب) میں سے کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو کتاب پڑھتے وقت اپنی زبانوں کو مروڑتے ہیں ۔ تاکہ تم سمجھو کہ جو کچھ وہ پڑھتے ہیں وہ سب کتاب (الٰہی) کا جزو ہے۔ حالانکہ وہ کتاب الہی کا جزو نہیں ۔ اور کہتے ہیں (جو کچھ ہم پڑھتے ہیں ) وہ سب اللہ کے ہاں سے (اترا) ہے حالانکہ وہ سب اللہ کے ہاں سے نہیں اترا اور جان بوجھ کر اللہ پر جھوٹ بولتے ہیں ۔‘‘