کتاب: تربیت اولاد - صفحہ 111
3۔تسمیہ:
وضو سے پہلے بسم اللہ پڑھنا ضروری ہے۔کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
’’جو بسم اللہ نہیں پڑھتا، اس کا وضو نہیں ہے۔‘‘[1]
وضو کے آغاز میں ان کلمات ’’بسم اللّٰہ‘‘ کے ساتھ ’’الرَّحْمٰن، الرَّحِیم‘‘ کہنا ثابت نہیں ہے۔اگر ابتدا میں ’’بسم اللّٰہ‘‘ پڑھنا بھول جائے تو جب یاد آئے، اسی وقت پڑھ لینے سے وضو صحیح ہوگا اور بھول چوک معاف ہے۔
اگر وضو کی جگہ باتھ روم کے اندر ہو تو داخل ہونے سے پہلے وضو کی نیت سے بسم اللہپڑھ لینا کافی ہوگا، کیونکہ باتھ روم میں لیٹرین ہونے کی وجہ سے اس میں اللہ کا نام لینا جائز نہیں ہے۔
4۔کیفیتِ وضو:
1 دونوں ہاتھ کلائی کے جوڑ تک تین مرتبہ دھوئیں۔[2]
2 دائیں ہاتھ میں پانی لے کر تین مرتبہ کُلی کریں۔تین مرتبہ ہی ناک میں اچھی طرح پانی چڑھائیں اور بائیں ہاتھ سے ناک صاف کریں۔[3]
3 تین مرتبہ چہرے کوپیشانی کے بالوں کی جڑوں سے لے کر ٹھوڑی کے نیچے تک اور دائیں کان سے بائیں کان تک دھوئیں۔[4]
4 ڈاڑھی کا خلال کریں۔[5]
[1] سنن أبي داود، سنن ابن ماجہ، مسند أحمد، صحیح الجامع، رقم الحدیث(۵۷۱۴، ۷۵۱۵(.
[2] صحیح البخاري، رقم الحدیث(۱۵۹) صحیح مسلم، رقم الحدیث(۲۷۸(.
[3] صحیح البخاري، رقم الحدیث(۱۹۹) صحیح مسلم، رقم الحدیث(۲۳۸(.
[4] صحیح البخاري، رقم الحدیث(۱۸۵) صحیح مسلم، رقم الحدیث(۲۳۵(.
[5] سنن أبي داود، رقم الحدیث(۱۴۲) سنن الترمذي، رقم الحدیث(۳۱(.