کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 92
’’ اللهمَّ أحسِنْ عاقِبتَنا في الأمورِ كلِّها وأجِرْنا مِن خِزي الدُّنيا وعذابِ الآخرةِ ‘‘[1] اے اللہ ! تمام معاملات میں ہمارے انجام کو سنوار دے‘ اور دنیا کی رسوائی اور قبر کے عذاب سے ہماری حفاظت فرما۔ (۲۲)دنیا و آخرت کی فلاح وکامرانی: متقیوں کو دنیا وآخرت میں فلاح و کامرانی نصیب ہوگی‘اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَمَن يُطِعِ اللّٰہَ وَرَسُولَهُ وَيَخْشَ اللّٰہَ وَيَتَّقْهِ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْفَائِزُونَ﴾[2] اور جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرے اور اللہ سے
[1] مسند احمد،۴/۱۸۱ و المعجم الکبیر للطبرانی،۲/۳۳،حدیث نمبر:(۱۱۹۶،۱۱۹۷)امام ہیثمی مجمع الزوائد(۱۰/۷۸)میں فرماتے ہیں :’’مسندا حمدکے اور معجم طبرانی کی ایک سند کے راوی ثقہ(قابل اعتماد)ہیں۔ [2] سورۃ النور: ۵۲۔