کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 89
کیا گیا ہے۔
اور ’قبر میں بشارت ‘ اللہ کی رضا و خوشنودی اور دائمی نعمت کی ہوگی‘ اور آخرت میں بشارت کا اختتام‘ نعمتوں بھرے باغات میں داخلہ اور دردناک عذاب سے نجات پر ہوگا۔[1]
(۲۰)اجر وثواب کی حفاظت:
کیونکہ جو شخص اللہ کے حرام کردہ امور سے اجتناب کرے گا‘اطاعت کے کاموں پر ‘ حرام کاموں سے اور اللہ عز وجل کی المناک قضا وقدر پر صبر کرے گا‘ اللہ تعالیٰ اس کا اجر و ثواب ضائع نہ کرے گا،ارشاد باری ہے:
﴿إِنَّهُ مَن يَتَّقِ وَيَصْبِرْ فَإِنَّ اللّٰہَ لَا يُضِيعُ أَجْرَ الْمُحْسِنِينَ﴾[2]
بیشک جو اللہ سے ڈرتا اور صبر کرتا ہے ‘ تواللہ نیک کاروں کا اجر ضائع نہیں کرتا۔
[1] دیکھئے: تیسیر الکریم الرحمن،للسعدی،ص۳۲۴،نیز دیکھئے: قدیم ایڈیشن،۳/۳۶۷۔
[2] سورۃیوسف: ۹۰۔