کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 86
تَذَكَّرُوا فَإِذَا هُم مُّبْصِرُونَ﴾[1]
بیشک جولوگ اللہ سے ڈرتے ہیں جب ان کوشیطان کی طرف سے کوئی خطرہ آجاتا ہے تو وہ یاد میں لگ جاتے ہیں ‘ سو یکایک ان کی آنکھیں کھل جاتی ہیں۔
(۱۹)دنیوی زندگی اور آخرت میں بشارت:
اللہ عز وجل کا ارشاد ہے:
﴿أَلَا إِنَّ أَوْلِيَاءَ اللّٰہِ لَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ﴿٦٢﴾الَّذِينَ آمَنُوا وَكَانُوا يَتَّقُونَ﴿٦٣﴾لَهُمُ الْبُشْرَىٰ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الْآخِرَةِ ۚ لَا تَبْدِيلَ لِكَلِمَاتِ اللّٰہِ ۚ ذَٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ﴾[2]
یا د رکھو کہ اللہ کے دوستوں کو نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔یہ وہ لوگ ہیں جوایمان لائے اور تقویٰ اختیار کرتے ہیں،ان
[1] سورۃالاعراف: ۲۰۱۔
[2] سورۃ یونس: ۶۲ تا ۶۴۔