کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 85
النَّاسِ كَمَن مَّثَلُهُ فِي الظُّلُمَاتِ لَيْسَ بِخَارِجٍ مِّنْهَا ۚ كَذَٰلِكَ زُيِّنَ لِلْكَافِرِينَ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ﴾[1]
کیا وہ شخص جو پہلے مردہ تھا ‘ پھر ہم نے اس کو زندہ کردیا اور ہم نے اسے ایک ایسا نور دے دیا کہ وہ اس کو لئے ہوئے لوگوں میں چلتا پھرتا ہے ‘ کیا ایسا شخص اس شخص کی طرح ہو سکتا ہے جو تاریکیوں سے نکل ہی نہیں پاتا‘ اسی طرح کافروں کو ان کے اعمال خوشنما معلوم ہوا کرتے ہیں۔
(۱۸)شیطان سے تحفظ:
تقویٰ شیطان لعین کی ضرررسانی سے انسان کی حمایت کرتا ہے‘چنانچہ متقی اپنی ذات پر اللہ کے واجبات کو یاد کرتا ہے‘ دیکھتا ہے اور اللہ سے استغفار کرتا ہے،ارشاد باری ہے:
﴿إِنَّ الَّذِينَ اتَّقَوْا إِذَا مَسَّهُمْ طَائِفٌ مِّنَ الشَّيْطَانِ
[1] سورۃالانعام: ۱۲۲۔