کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 82
يَعْلَمُونَ﴾[1]
بیشک اس(مسجد حرام)کے اولیاء(پاسبان)تو حقیقت میں متقی حضرات ہی ہیں لیکن ان میں سے اکثر لوگ نہیں جانتے۔
نیز ارشاد ہے:
﴿وَإِنَّ الظَّالِمِينَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ ۖ وَاللّٰہُ وَلِيُّ الْمُتَّقِينَ﴾[2]
بیشک ظالم لوگ آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں اور اللہ متقیوں کا دوست ہے۔
(۱۷)تمیز حق وباطل کی توفیق:
تقویٰ‘ متقی کو حق وباطل کے درمیان فرق کرنے کی توفیق عطاکرتا ہے‘ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تَتَّقُوا اللّٰہَ يَجْعَل لَّكُمْ فُرْقَانًا
[1] سورۃالانفال: ۳۴۔
[2] سورۃ الجاثیہ: ۱۹۔