کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 69
چلتارہے گا پھر بھی اسے طے نہ کر سکے گا۔ ۱۵-متقیوں کے لئے جنت میں بڑا اچھا ٹھکانہ ہوگا: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿هَـٰذَا ذِكْرٌ ۚ وَإِنَّ لِلْمُتَّقِينَ لَحُسْنَ مَآبٍ﴿٤٩﴾جَنَّاتِ عَدْنٍ مُّفَتَّحَةً لَّهُمُ الْأَبْوَابُ﴿٥٠﴾مُتَّكِئِينَ فِيهَا يَدْعُونَ فِيهَا بِفَاكِهَةٍ كَثِيرَةٍ وَشَرَابٍ﴿٥١﴾وَعِندَهُمْ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ أَتْرَابٌ﴿٥٢﴾هَـٰذَا مَا تُوعَدُونَ لِيَوْمِ الْحِسَابِ﴿٥٣﴾إِنَّ هَـٰذَا لَرِزْقُنَا مَا لَهُ مِن نَّفَادٍ﴾[1] یہ نصیحت ہے اور یقین مانو کہ پرہیزگاروں کے لئے بڑی اچھی جگہ ہے۔(یعنی ہمیشگی والی)جنتیں جن کے دروازے ان کے لئے کھلے ہوئے ہیں۔جن میں وہ ٹیک لگائے بیٹھے ہوئے طرح طرح کے میووں اور قسم قسم کی شرابوں کی فرمائشیں کررہے ہوں گے۔اور ان کے پاس نیچی نظروں والی ہم عمر حوریں ہوں گی۔یہ وہ ہے جس کا
[1] سورۃص: ۴۹تا ۵۴۔