کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 64
علاوہ ہر صحبت قیامت کے دن عداوت و دشمنی میں بدل جائے گی:
اللہ عز وجل کا ارشاد ہے:
﴿الْأَخِلَّاءُ يَوْمَئِذٍ بَعْضُهُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ إِلَّا الْمُتَّقِينَ﴾[1]
اس دن جگری دوست آپس میں ایک دوسرے کے دشمن بن جائیں گے سوائے متقیوں کے۔
۱۱- متقیوں کے لئے پر امن جگہ ہوگی:
اللہ کا ارشاد ہے:
﴿إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي مَقَامٍ أَمِينٍ﴿٥١﴾فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ﴿٥٢﴾يَلْبَسُونَ مِن سُندُسٍ وَإِسْتَبْرَقٍ مُّتَقَابِلِينَ﴿٥٣﴾كَذَٰلِكَ وَزَوَّجْنَاهُم بِحُورٍ عِينٍ﴿٥٤﴾يَدْعُونَ فِيهَا بِكُلِّ فَاكِهَةٍ آمِنِينَ﴿٥٥﴾لَا يَذُوقُونَ فِيهَا الْمَوْتَ إِلَّا الْمَوْتَةَ الْأُولَىٰ ۖ وَوَقَاهُمْ عَذَابَ الْجَحِيمِ﴿٥٦﴾فَضْلًا مِّن رَّبِّكَ ۚ ذَٰلِكَ هُوَ
[1] سورۃالزخرف: ۶۷۔