کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 32
یا من یری مد البعوض جناحہ
في ظلمۃ اللیل البھیم الألیل
ویری نیاط عروقھا في نحرھا
والمخ یجري في تلک العظام النحل
امنن علـــي بتوبۃ تمحو بھــا
ماکان مني في الزمان الأول
اے تیرہ و تاریک لمبی شب کی تاریکی میں مچھر کے بازو کے پھیلاؤ کو اور اس کی نحر میں رگوں کی جگہوں اور ان پتلی باریک ہڈیوں میں دماغ کو دیکھنے والے،مجھ پر توبہ کا احسان فرماجس کے ذریعہ مجھ سے پچھلے زمانہ میں سرزد ہوئے گناہوں کو معاف فرما۔
۳-حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ‘ وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ایسی نصیحت فرمائی جس سے دل دہل گئے اور آنکھیں اشکبار ہوگئیں ‘ تو ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم گویا یہ رخصت کرنے والے کی نصیحت ہے لہٰذا آپ ہمیں وصیت کیجئے،