کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 31
اے گناہوں کے عادی(شخص)کیا تجھے حیا نہیں آتی،تنہائی میں اللہ تعالیٰ تیرا دوسرا ہوتا ہے،اللہ کی مہلت اور تیری مسلسل برائیوں پر اس کی پردہ پوشی نے تجھے اللہ سے دھوکہ میں ڈال رکھا ہے۔ ابو محمد عبد اللہ بن محمد اندلسی قحطانی رحمہ اللہ اپنے(ردیف نؔ کے)مجموعہ کلام میں فرماتے ہیں : وإذا ما خلوت بریبۃ في ظلمۃ والنفس داعیۃ إلی الطغیان فاستحي من نظر الإلٰہ وقل لھا إن الذي خلق الظلام یراني [1] جب تم تاریکی میں تنہا کوئی برائی کررہے ہو اور نفس سرکشی پر آمادہ ہوتو اللہ کے دیکھنے سے حیا کرو اور نفس سے کہو کہ جس ذات نے تاریکی پیدا فرمائی ہے وہ مجھے دیکھ رہا ہے۔ ایک دوسرا شاعر کہتا ہے:
[1] مجموعۂ کلام(ردیف ن)از قحطانی،ص۲۵۔