کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 30
ولا تحسبن اللّٰہ یغفل ساعۃ ولا أن ما یخفی علیہ یغیب[1] اگر تم زندگی میں کسی دن تنہا رہے ہو تو یہ نہ کہنا کہ میں تنہا تھا،بلکہ یہ کہنا کہ مجھ پر ایک نگراں موجود تھا،اور تم ہر گز یہ گمان نہ کرنا کہ اللہ تعالیٰ ایک پل بھی غافل رہتا ہے یا یہ کہ خفیہ چیزیں اس سے اوجھل رہتی ہیں۔ ابن سمّاک رحمہ اللہ([2])فرماتے ہیں : یا مدمن الذنب أما تستحیي واللّٰہ في الخلوۃ ثانیــــــکا غــــرک من ربک إمھالہ وسترہ طول مساویکا[3]
[1] جامع العلوم والحکم،از ابن رجب،۱/۴۰۹۔ [2] یہ عابد وزاہد‘نمونۂ سلف‘ واعظوں کے سردار‘ ابوالعباس محمد بن صبیح العجلی ابن السماک رحمہ اللہ ہیں،سنہ ۱۹۳ھ میں وفات پائے۔دیکھئے: سیر اعلام النبلاء للذھبی،۸/۳۲۸ تا ۳۳۰۔ [3] جامع العلوم والحکم،از ابن رجب،۱/۴۱۰۔