کتاب: تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں - صفحہ 29
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اللہ عز وجل سے خلوت و جلوت میں اللہ کی خشیت کا سوال کرتے تھے،چنانچہ آپ اپنی دعا میں کہا کرتے تھے:
’’۔۔۔أسألُكَ خشْيَتَكَ في الغيبِ والشهادَةِ ‘‘[1]
اے اللہ میں تجھ سے غیب و حاضر(خلوت و جلوت)میں تیری خشیت کا سوال کرتا ہوں۔
حافظ ابن رجب رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’خلوت و جلوت میں اللہ کا خوف نجات دینے والے امور میں سے ہے۔[2]
نیز فرماتے ہیں کہ امام احمد رحمہ اللہ یہ اشعار پڑھا کرتے تھے:
إذا ما خلوت الدھر یوماً فلا تقل
خلوت ولکن قل عليرقیب
[1] سنن نسائی،کتاب السھو،باب الدعاء بعد الذکر: نوع آخر،۳/۵۴،حدیث نمبر:(۱۳۰۵)علامہ شیخ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح سنن النسائی(۱/۲۸۰)میں صحیح قرار دیا ہے،یہ ایک لمبی حدیث ہے۔
[2] جامع العلوم والحکم،از ابن رجب،۱/۴۰۷۔